عدالت نے 26 نومبر احتجاج کیس میں علیمہ خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے وارنٹ منسوخ کردیئے جبکہ فرد جرم کارروائی چیلنج کرنے کی درخواست خارج کردی گئی۔
پیر کو اے ٹی سی راولپنڈی میں جج امجد علی شاہ نے 26 نومبر احتجاج مقدمات پر سماعت کی۔
علیمہ خان وکیل فیصل محمود ملک کے ہمراہ عدالت آئیں، سرکاری پراسیکیوٹر ظہیر شاہ اور وکلا صفائی بھی عدالت کے روبرو حاضر ہوئے، مقدمے کے 8 گواہان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت، علیمہ خان کی جانب سے فرد جرم کی کارروائی کو چیلنج کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔
وکیل نے موقف اپنایا کہ قانون کے مطابق فرد جرم کے وقت ملزم کی موجودگی اور دستخط ضروری ہیں، ملزمہ و وکلا کو فرد جرم کے بارے میں میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ فرد جرم قانونی طور پر درست طریقے سے عائد کی گئی، ملزمہ و وکلا جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، 2 ماہ تک کسی نے فرد جرم کی کاروائی چیلنج نہیں کی۔
دوران سماعت علیمہ خان نے درخواست ضمانت بھی دائر کی۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد علیمہ خان کی ضمانت بحال اور گزشتہ سماعت پر تاخیر سے پہنچنے پر جاری عدالتی احکامات واپس لے لئے جبکہ فرد جرم کارروائی چیلنج کرنے کی درخواست خارج کردی۔
سرکاری گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد سماعت ملتوی کردی گئی۔



