چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر نان جنگ میں سیاح فوزی میاؤ پرفضا علاقہ دیکھ رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)اس سال کی یوم مئی کی تعطیلات کے دوران شنگھائی سے تعلق رکھنے والی مس لیو نے بالآخر چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کا سفر کیا جو طویل عرصے سے ان کا ارادہ تھا۔ اس علاقے کو خوشگوار موسم، متنوع ثقافت اور ماحولیاتی تنوع کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ شنگھائی کی رہائشی کے مطابق اے آئی نے ان کا سفر مزید خوشگوار اور سہل بنا دیا۔
بہت سے لوگوں کے لئے نقل و حمل، رہائش اور لازمی دیکھنے کے قابل مقامات کی معلومات حاصل کرنا انتہائی مشکل کام تھا اور مس لیو ان سے مختلف نہیں ہیں۔ مس لیو نے بتایا کہ پہلے ہر سفر سے قبل مجھے کئی ٹریول گائیڈز تلاش کرنے، اپنی پسند کے دلفریب مقامات کا احتیاط سے انتخاب کرنے، پرواز اور ہوٹل کی مختلف معلومات اکٹھی کرنے کے لئے مختلف پلیٹ فارمز پر جانا پڑتا تھا جو انتہائی مشکل کام تھا۔
اس بار اپنے یون نان کے سفر کے لئے انہوں نے اے آئی ایپلیکیشنز کا سہارا لیا۔ انہوں نے اپنی سفر کی تاریخ، بجٹ، دلچسپی اور چند مخصوص ترجیحات درج کیں اور چند ہی لمحوں میں ان کے سامنے مکمل اور تفصیلی سفرنامہ آ گیا۔ مس لیو کا کہنا ہے کہ اے آئی نے ان کے لئے نہ صرف منصوبہ بندی کو آسان بنایا بلکہ ہوٹل اور ٹکٹ بھی مناسب نرخوں پر بک کروائے۔سفری منصوبہ بندی کرنا کبھی اتنا آسان نہ تھا۔
دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں لاکھوں افراد ڈیپ سیک، کیمی اور بائٹ ڈانس کے دو باؤ جیسے دستیاب اے آئی ماڈلز کی مدد سے اپنے سفر کی تفصیلات اور تفصیلی گائیڈ تیار کر رہے ہیں۔ بڑھتی ہوئی اے آئی ایپلی کیشنز کے ساتھ اپنی مرضی کے مطابق سفری پروگرام ترتیب دینے کی سہولت زیادہ لوگوں کو سمارٹ سفر کرنے کے قابل بنا رہی ہے اور سمارٹ سیاحت کی معیشت کی ترقی کو فروغ دے رہی ہے۔
’’ریڈ نوٹ‘‘ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ’’ڈیپ سیک ٹریول گائیڈز‘‘ یا ’’اے آئی کسٹمائزڈ ٹرپس‘ کے ٹیگ پر مبنی پوسٹیں گردش کر رہی ہیں جن میں مزید صارفین کو سفری مشوروں کے لئے اے آئی کی قوت اور رفتار کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔
صنعت کے بہت سے شراکت دار اس رجحان سے دوگنا مستفید ہو رہے ہیں۔ سیاحتی کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور قدرتی مقامات اپنی اے آئی پر مبنی تبدیلی کو تیز کر رہے ہیں اور سمارٹ سیاحت کے نئے منظر نامے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link