سیئول کے ریلوے اسٹیشن پر لوگ جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کی گرفتاری کی براہ راست ٹی وی نشریات دیکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
سیئول (شِنہوا) جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کو صدارتی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا اور وہ اپنے مختصر مدت کے مارشل لا کے نفاذ پر حراست میں لئے جانے والے ملک کے پہلے موجودہ صدر بن گئے ہیں۔
کرپشن انویسٹی گیشن آفس فار ہائی رینکنگ آفیشلز (سی آئی او)،نیشنل آفس آف انویسٹی گیشن(این او آئی) اور وزارت دفاع کے تفتیشی ہیڈکوارٹرپرمشتمل ایک مشترکہ تحقیقاتی یونٹ نے ایک مختصر بیان میں کہا ہےکہ یون کو بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجکر 33منٹ (پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق صبح 6بجکر33منٹ) پر گرفتار کیا گیا۔
ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہےکہ گرفتارہونےوالے یون کو سیئول کے مرکزی علاقے میں رہائشگاہ سے ایک گاڑی میں سیئول کے جنوب میں واقع گواچی آن کے سی آئی اودفتر میں تفتیش کے لئے لے جایا گیا۔ اس کے بعد انہیں دفتر سے صرف 5 کلومیٹر دور سیئول حراستی مرکز میں حراست میں رکھا گیا ۔
سی آئی او کے لئے 48 گھنٹوں کے اندر یہ فیصلہ کرنا ہوگاکہ وہ یون کو مزید تفتیش کے لیے 20 دن تک حراست میں رکھنے کے لیے الگ وارنٹ طلب کریں یا انہیں رہا کر دیں۔
یون ملک کی جدید تاریخ میں گرفتارہونےوالے پہلےموجودہ صدر بن گئے ہیں ۔
