جمعرات, اگست 14, 2025
تازہ ترینچین کا تیل پیدا کرنے والا شہر فلکیاتی رصدگاہ  میں تبدیل

چین کا تیل پیدا کرنے والا شہر فلکیاتی رصدگاہ  میں تبدیل

چین کے شمال مغربی صوبے چھنگ ہائی کے شہر مانگیا میں واقع لَنگ ہو قصبہ 1950 کی دہائی میں اپنے وافر تیل کے ذخائر کی وجہ سے چین بھر میں مشہور ہوا۔ تاہم 1990 کی دہائی میں یہ ذخائر ختم ہونے کے بعد یہ کبھی پررونق رہنے والا قصبہ زوال کا شکار ہو گیا۔

2017 میں ایک سروے مشن کے دوران لَنگ ہو کی ترقی کے لیے کام کرنے والے مقامی حکام نے اس علاقے کے فلکیاتی مشاہدے کے منفرد فوائد دریافت کیے۔

بعد ازاں چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے نیشنل ایسٹرونومیکل آبزرویٹریز کے محقق دَنگ لی چائی کو لَنگ ہو کا دورہ کرنے کی دعوت دی گئی۔ تحقیقات سے ثابت ہوا کہ یہ مقام واقعی فلکیاتی مشاہدات کے لیے ایک قیمتی جگہ ہے۔ یہاں سال کے 70 فیصد سے زیادہ وقت آسمان صاف اور تاریک رہتا ہے جو تقریباً 300 مشاہداتی راتوں کے برابر ہے۔

2021 میں دَنگ کی ٹیم نے اپنے نتائج معروف سائنسی جریدے "نیچر” میں شائع کیے جس سے لَنگ ہو عالمی فلکیاتی نقشے پر جگہ بنانے میں کامیاب ہوا۔

ساؤنڈ بائٹ (چینی): دنگ لی چائی، محقق، نیشنل ایسٹرونومیکل آبزرویٹریز، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز

"تقریباً دو سال تک ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ رصدگاہ قائم کرنے کے لیے ضروری تمام بنیادی عوامل جیسے موسم، ماحول، رات کا قدرتی اجالا، آس پاس کی روشنی اور فضائی وضاحت عالمی معیار کے ہیں۔ یہ نتائج اتنے مضبوط تھے کہ مقالہ شائع ہونے کے بعد دنیا بھر کے ماہرین فلکیات کی بھرپور توجہ حاصل ہوئی۔ لَنگ ہو کے اعداد و شمار بین الاقوامی اعلیٰ ترین معیار سے مطابقت رکھتے ہیں۔ مجھے پورا یقین ہے کہ یہ مقام چین میں فلکیات کے شعبے کو تیزی سے ترقی دینے کے لیے ایک شاندار مرکز ثابت ہو گا۔”

اب سَرتَنگ پہاڑ میں تعمیر شدہ لَنگ ہو فلکیاتی رصدگاہ میں 12 اداروں کے 45 ٹیلی اسکوپ نصب ہیں جن پر کل تین ارب یوان (417 ملین امریکی ڈالر) کی سائنسی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

شی ننگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندے کی رپورٹ

—————————-

آن سکرین ٹیکسٹ:

چین کے صوبہ چھنگ ہائی کا قصبہ لَنگ ہو کبھی تیل کے ذخائر سے مشہور تھا

90 کی دہائی میں لنگ ہو زوال کا شکار ہو گیا

2017 میں مقامی حکام نے لَنگ ہو کی فلکیاتی صلاحیتیں دریافت کیں

لَنگ ہو سال میں 300 راتوں کا صاف و تاریک آسمان فراہم کرتا ہے

2021 میں لَنگ ہو عالمی فلکیاتی نقشے پر آگیا

سَرتَنگ پہاڑ میں قائم رصدگاہ میں 12 اداروں کے 45 ٹیلی اسکوپ نصب

لَنگ ہو رصدگاہ پر تین ارب یوان کی سائنسی سرمایہ کاری

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!