روس کے کرسک خطے میں روسی صدر ولادیمیر پوتن ایک فوجی کمانڈ سینٹر میں اجلاس میں شریک ہیں-(شِنہوا)
ماسکو(شِنہوا)روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روس ، امریکہ اور یوکرین کی مجوزہ 30 روزہ جنگ بندی کے حق میں ہے تاہم اب بھی بعض خدشات موجود ہیں۔
روس کے دورے پر آئے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں پوتن نے کہا کہ ہم جنگ روکنے کی تجاویز سے اتفاق کرتے ہیں تاہم یہ بھی دیکھیں گے کہ یہ جنگ بندی طویل مدتی امن کا باعث بنے گی اور بحران کی اصل وجوہات کا خاتمہ کرے۔
پوتن نے 2 ہزار کلومیٹر علاقے پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی نگرانی میں دشواری کا تذکرہ کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ یوکرین عارضی جنگ بندی کو فوج اور ہتھیاروں کی نقل وحرکت کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔
انہوں نے کرسک خطے سے متعلق خدشات کا تذکرہ کیا جہاں روسی افواج نے اگست 2024 میں غیرمتوقع سرحد پار حملے کے بعد یوکرین کی افواج کو پیچھے دھکیلا ہے۔
پوتن نے کرسک کے اہم قصبے سودزہ پر روسی افواج کے دوبارہ قبضے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ زمینی حقائق تیزی سے بدل رہے ہیں۔ اس سے قبل کریملن ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا تھا کہ کرسک میں روسی آپریشن آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
پوتن نے کہا کہ وہ ان مسائل پر بات چیت کے لئے ٹرمپ سے فون پر بات چیت کرسکتے ہیں۔
صدر کا مزید کہنا تھا کہ روس تنازع کے خاتمے سے متعلق اگلے اقدامات پر بات چیت کرے گا اور ’’ زمینی حقائق‘‘ کی بنیاد پر قابل قبول معاہدے کرے گا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link