اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینایشین ونٹر گیمز سرمائی کھیلوں میں چین کی ترقی کو اجاگر کررہی...

ایشین ونٹر گیمز سرمائی کھیلوں میں چین کی ترقی کو اجاگر کررہی ہیں، عہدیدار

چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن میں 9 ویں ایشیائی سرمائی کھیلوں میں مردوں کے کرلنگ کے ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب میں چینی ٹیم کے کھلاڑیوں کاگروپ فوٹو-(شِنہوا)

ہاربن(شِنہوا)ہاربن 2025 ایشیائی سرمائی کھیلوں (اے ڈبلیو جی) میں چینی ٹیم کی کامیابی مسابقتی کارکردگی اور ملک بھر میں سرمائی  کھیلوں کے فروغ دونوں کے لئے چین کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

چین کے سرمائی کھیلوں کے انتظامی مرکز کے ڈائریکٹر وانگ لے نے بتایا کہ ہاربن اے ڈبلیو جی میں چین کا اب تک کا سب سے بڑا وفد شریک ہواہے اور تمام 64 مقابلوں میں ریکارڈ 170 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ وانگ لے کے مطابق ایتھلیٹس مختلف خطوں سے آئے جن میں حئی لونگ جیانگ، لیاؤننگ اور اندرونی منگولیا کے علاوہ شنگھائی، گوانگ ڈونگ اور شی زانگ جیسے علاقے بھی شامل ہیں۔

وانگ لے نے کہاکہ ہم چین بھر کے وسیع علاقوں سے ایتھلیٹس تیار کر رہے ہیں، جو آہستہ آہستہ اپنی مسابقتی بنیاد کو مضبوط کر رہے ہیں۔

اب تک  چین 32 طلائی، 26 چاندی اور 24 کانسی کے تمغوں کے ساتھ سرفہرست ہے جو کھیلوں کی تاریخ میں اس کا بہترین ریکارڈ ہے۔

چین کی نظریں میلان۔کورٹینا سرمائی اولمپکس پر مرکوز ہیں۔ وانگ لے نے اعتراف کیا کہ سرمائی کھیلوں میں متاثر کن پیش رفت کے باوجود ابھی بھی کام کرنا باقی ہے۔

مسابقتی میدان کے علاوہ سرمائی کھیلوں میں عوامی شرکت چین بھر میں بڑھ گئی ہے۔ بیجنگ سرمائی اولمپکس کے بعد سے سرمائی کھیلوں نے ملک بھر میں فروغ پایا ہے جس میں زیادہ سے زیادہ لوگ شامل ہوئے ہیں۔ وانگ لے کے مطابق اپریل 2024 تک 31کروڑ30لاکھ سے زیادہ افراد یا چین کی آبادی کا تقریباً 22 فیصد سرمائی کھیلوں میں حصہ لے چکے تھے۔

وانگ لے نے کہا کہ سرمائی کھیل نہ صرف صحت مند چین کی تعمیر میں ایک اہم محرک بن گئے ہیں بلکہ متوازن علاقائی اقتصادی ترقی اور ثقافت، کھیلوں اور سیاحت کے انضمام کو فروغ دینے کے لئے ایک نیا ذریعہ بھی بن گئے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!