امریکی ریاست کیلیفورنیا کے لاس اینجلس کے پیسیفک پالیسیڈز میں ایک متاثرہ فائر ہائیڈرنٹ کو دیکھا جا سکتا ہے۔(شِنہوا)
لاس اینجلس (شِنہوا) لاس اینجلس میں جنگلاتی آگ کے بھڑکنے کے ساتھ اثر ورسوخ کے حامل رہائشیوں کی جانب سے نجی فائر فائٹرز کی بھرتی پر ایک بڑھتا ہوا تنازع سامنے آیا ہے۔
ایک ریئل سٹیٹ انویسٹمنٹ فرم کے شریک بانی کیتھ ویزرمین نے ایکس پر لکھا ہے کہ کیا کسی کے پاس نجی فائر فائٹرز تک رسائی ہے تاکہ ہمارے گھر کی حفاظت کی جا سکے؟، یہاں فوراً عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ تمام ہمسایوں کے گھر جل رہے ہیں ۔اس کے لئے کوئی بھی رقم ادا کی جائے گی۔
300 سے زائد نجی فائر فائٹنگ گروپس کی نمائندگی کرنے والےنیشنل وائلڈفائر سپریشن ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیبورا مائلے کے مطابق آج امریکہ میں کام کرنے والے تمام فائر فائٹرز میں سے تقریباً 45 فیصد نجی ملازمت کرتے ہیں۔
اوریگن کی ایک نجی فائر فائٹنگ کمپنی گرے بیک فارسٹری کے نائب صدر ویلوک بریان نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ ایک چھوٹی گاڑی کے ساتھ 2 افراد پر مشتمل نجی فائر فائٹنگ ٹیم پرایک دن میں 3 ہزارامریکی ڈالر خرچ ہو سکتے ہیں جبکہ 4 فائر ٹرکوں کے ساتھ 20 فائر فائٹرز پر مشتمل بڑی ٹیم پر ایک دن میں 10ہزار ڈالر تک خرچ ہو سکتے ہیں۔
لیکن جب یہ کمپنیاں پیسہ کمانا شروع کرتی ہیں، تو ان کی خدمات حاصل کرنے والے افراد کو عوامی غصے کا سامنا کر نا پڑتا ہے ـ ان میں سے 1 لاکھ سے زائد افراد کو اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے اور ان کے گھروں کو سرکاری فائرفائٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے محدود وسائل کے ساتھ تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔
