پیر, مارچ 24, 2025
تازہ ترینچین نے بیماری کی تشخیص کے لئے مصنوعی ذہانت کا اپنا پہلا...

چین نے بیماری کی تشخیص کے لئے مصنوعی ذہانت کا اپنا پہلا ماڈل متعارف کرادیا

چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں 7 ویں چین بین الاقوامی درآمدی نمائش(سی آئی آئی ای) کے دوران میڈٹرونک کے بوتھ پر ایک مہمان سرجری روبوٹ کا معائنہ کر رہا ہے۔ (شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) جب ایسے علامات جیسے ”2 سال کی عمر سے نقل وحرکت کی صلاحیت، زبان اور سماجی تعامل میں بڑھوتری میں نمایاں تاخیر کا نوٹس لینا” ایک ڈائیلاگ باکس میں داخل کی جاتی ہیں، تو مصنوعی ذہانت کا ایک بڑا ماڈل سیکنڈوں میں ممکنہ نایاب جینیاتی بیماریوں جیسے ریٹ سینڈروم یا اینجل مین سینڈروم یا پیچیدہ نیورولوجیکل ڈویلپمنٹل حالت کے بارے میں انتباہ جاری کرسکتا ہے، ساتھ ہی مشاورت کے لئے خصوصی شعبوں اور ضروری معائنے کی طبی سفارشات بھی فراہم کر سکتا ہے۔

یہ منظر نامہ نایاب بیماریوں کے حوالے سے چین کے پہلے مصنوعی ذہانت کے حامل وسیع زبان کے ماڈل پی یو ایم سی ایچ – جینیسس کی آزمائش کے دوران سامنے آیا، جسے پیکنگ یونین میڈیکل کالج ہسپتال (پی یو ایم سی ایچ) اور چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماتحت انسٹی ٹیوٹ آف آٹومیشن نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔

ہسپتال کا کہنا ہے کہ ماڈل کی ابتدائی تشخیصی مشاورت اور اپوائنٹمنٹ بکنگ مکمل کرنے کی صلاحیت پر حال ہی میں عوامی ٹیسٹنگ کا آغاز ہوا ہے۔

اگرچہ انفرادی نایاب بیماریاں غیر معمولی ہیں لیکن ان کا وسیع تنوع اہم تشخیصی رکاوٹیں پیدا کرتا ہے۔ غلط تشخیص اور تاخیر سے تصدیق مریضوں کے لئے اہم مشکلات ہیں۔ پی یو ایم سی ایچ -جینیسس جیسے مصنوعی ذہانت کے آلات اس خلا کو دور کرنے کے لئے تیار ہیں۔

پی یو ایم سی ایچ کے صدر ژانگ شویانگ نے وضاحت کی کہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے تشخیصی آلہ تیار کرنا برسوں سے نایاب بیماریوں کے لئے ہسپتال کے ماہرین کی ٹیم کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔

ژانگ شویانگ نے اس بات پر زور دیا کہ پی یو ایم سی ایچ-جینیسس چین کے نایاب بیماریوں کی تشخیص کے بنیادی ڈھانچے میں ایک تبدیلی کی پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے۔

ہسپتال نے کہا کہ پی یو ایم سی ایچ-جینیسس کو ہسپتال کے آن لائن ملٹی ڈسپلنری نایاب بیماری کلینک میں ضم کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!