بھارتی شہر کولکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونل میسی کی آمد کے موقع پر بدنظمی اور ناقص انتظامات کے باعث ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدنظمی اور ناقص انتظامات کے باعث شائقین شدید غصے کا شکار ہو گئے، جس کے نتیجے میں اسٹیڈیم میں توڑ پھوڑ کے واقعات بھی پیش آئے۔
رپورٹس کے مطابق میسی مختصر وقت، تقریباً دس منٹ کے لیے اسٹیڈیم میں موجود رہے، جس پر مداحوں میں مایوسی پھیل گئی۔
ایک شائق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی خراب انداز میں منعقد کیا گیا ایونٹ تھا۔
ان کے مطابق میسی کے اردگرد سیاسی رہنماؤں اور وزراء کا ہجوم تھا، جس کی وجہ سے عام شائقین انہیں دیکھ بھی نہ سکے۔
مداح کا کہنا تھا کہ میسی نے اپنی آمد پر نمائشی فٹبال بھی نہیں کھیلی جبکہ منتظمین کی جانب سے شاہ رخ خان کی آمد کے دعوے بھی پورے نہ ہو سکے۔
شائقین نے وقت، پیسے اور جذبات ضائع ہونے پر شدید ناراضی کا اظہار کیا۔
واقعے کے بعد ریاستی حکام کی جانب سے لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے باقاعدہ معذرت کی گئی اور اعلان کیا گیا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔
یہ کمیٹی ریٹائرڈ جسٹس اشیم کمار رائے کی سربراہی میں کام کرے گی، جس میں چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہِل افیئرز) بھی شامل ہوں گے۔
کمیٹی واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے ذمہ داران کا تعین اور آئندہ ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
حکام نے ایک بار پھر تمام اسپورٹس شائقین سے دلی معذرت کی ہے۔
بعد ازاں لیونل میسی کے قیام کے ہوٹل کے باہر جمع ہونے والے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے بھی پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔
ذرائع کے مطابق میسی کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں شائقین ہوٹل کے باہر جمع ہو گئے تھے، جس کے باعث سیکیورٹی صورتحال کشیدہ ہو گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہجوم کے بڑھتے دباؤ اور امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے معمولی لاٹھی چارج اور دیگر اقدامات کرنا پڑے۔



