اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ تریناپوزیشن غلام نہیں، جب کچھ بولا جائے تو پھر سننے کا حوصلہ...

اپوزیشن غلام نہیں، جب کچھ بولا جائے تو پھر سننے کا حوصلہ بھی رکھیں، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہم اپوزیشن میں ضرور ہیں مگر غلام نہیں، جب کچھ بولا جائے تو پھر سننے کا حوصلہ بھی رکھیں، ناانصافی کے باوجود دل پر پتھر رکھ کر ایوان میں بیٹھے ہیں، چیف جسٹس توسیع لینے سے انکار کردیں تو بہت کچھ واضح ہو جائے گا، ان سے درخواست ہے ٹرینڈ سیٹ کریں۔

تفصیلات کے مطابق پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج ایک بار پھر اسمبلی فلور پر بولنے کا وقت نہیں دیا گیا،میں خواجہ آصف کی بات کا جواب یہاں دے رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ  خواجہ آصف صاحب ہم اپوزیشن میں ضرور ہیں مگر آپ کے غلام نہیں ہیں، اپنی زبان ٹھیک کریں جب کچھ بولتے ہیں تو پھر سننے کا حوصلہ بھی رکھیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میں نے خواجہ آصف سے کہاہے کہ ہماری آپ سے بڑی توقعات ہیں، ہیٹ فگر نہ بنیں،انہیں نیلسن منڈیلا کی مثال دی، نیلسن منڈیلا نے کہا تھا چاہتا ہوں آگے کی طرف بڑھوں،سفید فام لوگوں سے بدلہ نہ لوں، خواجہ آصف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کیلئے جو الفاظ استعمال کئے ہم اس کی بھرپورمذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپیشل کمیٹی کی بات اسمبلی میں سنانا غلط روایت ہے مگر آپ نے آدھی بات بتائی،ہم واک آؤٹ نہیں کر رہے، بلکہ فورم کو مضبوط کر رہے ہیں، ہم آگے بڑھ رہے ہیں، ہمارے ساتھ ناانصافی کی گئی، ہم دل پر پتھر رکھ کر ایوان میں بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین،بچوں کیساتھ زیادتی ہوئی،کارکنان کواٹھایا،کاروبار تباہ کیا گیا، ہرظلم کے باوجود ہم دھرنا دے رہے ہیں نہ احتجاج کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز سپیشل کمیٹی میں جو ہوا وہ سب آپ کے سامنے بیان کروں گا، میں نے کمیٹی منٹس نوٹ کئے ہیں وہ زیادہ مفصل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کمیٹی 25کروڑ افراد کی نمائندگی کرتی ہے، یہ کمیٹی دوسری کمیٹیوں سے مختلف ہونی چاہئے، اس میں اپوزیشن کے صرف تین ارکان ہیں، باقی سب حکومتی نمائندے ہیں، میں نے نکتہ اٹھایا تھا کہ کمیٹی چیئرمین اپوزیشن میں سے کوئی بنتا مگر خورشید شاہ کو چیئرمین بنا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کی باتوں کو کمیٹی میں اٹھا کر شروعات کی گئی۔انہوں نے کہا کہ  ہمارے 4 سے 5 ارکان قومی اسمبلی مسنگ ہیں، ان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا، سپریم کورٹ سے اپیل ہے، ہمارے ارکان کا تحفظ آپ کی ذمہ داری ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر بہت بڑی ذمہ داری ہے، اگر وہ توسیع لینے سے انکارکردیں تو بہت کچھ واضح ہوجائے گا،ان سے درخواست ہے کہ آپ ٹرینڈ سیٹ کرلیں،ہمارے لئے تمام ججز محترم ہیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!