چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ کے شہر دالیان میں چینی کار ساز ادارے ایف اے ڈبلیو جائی فینگ گروپ کے ٹرک ساز ذیلی ادارے کی انجن تیار کرنے والی گیگا فیکٹری دیکھی جاسکتی ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لیے سرفہرست منزل ہے اور چین ملک میں غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے جمعرات کو ایک باقاعدہ نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ 2024 تک چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے قائم کمپنیوں کی تعداد تقریباً 12 لاکھ 40ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ حقیقی استعمال شدہ غیر ملکی سرمایہ کاری 206 کھرب یوان (28.7 کھرب امریکی ڈالر) ہے۔
صرف 2024 کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری سے تقریباً 60 ہزار کمپنیاں چین میں قائم کی گئیں جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.9 فیصد اضافہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی واپسی کی شرح گزشتہ 5سال میں تقریباً 9 فیصد رہی ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
رواں سال کی حکومتی کارکردگی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ملک میں دوبارہ سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے حوصلہ افزائی کرے گا اور یہ پیداوار کے عوامل تک رسائی، لائسنس کی درخواستیں، معیارات کا تعین اور حکومت کی خریداری جیسے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے قائم اداروں کے لیے مساوی سلوک کو یقینی بنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی ماحول میں کسی بھی تبدیلی کے دوران چین ہمیشہ اعلیٰ سطح کے کھلے پن کے اپنے عزم کو پورا کرتا رہا ہے۔ چین غیر ملکی کمپنیوں کا خیرمقدم کرتا ہے کہ وہ سرمایہ کاری کریں اور چین میں اپنی موجودگی کو گہرا کریں تاکہ اس کے فوائد کا اشتراک کریں اور مشترکہ ترقی حاصل کریں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link