اتوار, اکتوبر 12, 2025
تازہ ترینرقص میں مہارت سے میڈیکل کی تعلیم تک، سنکیانگ کا ازیمیت جان...

رقص میں مہارت سے میڈیکل کی تعلیم تک، سنکیانگ کا ازیمیت جان خوابوں میں حقیقت کے رنگ بھر رہا ہے

ساؤنڈ بائٹ (چینی): ازیمیت جان، میڈیکل کا طالبعلم، سنکیانگ

"رقص اور طب بظاہر ایک دوسرے سے بالکل مختلف میدان لگتے ہیں مگر میری زندگی میں یہ دونوں بڑی خوبصورتی سے ایک ساتھ جُڑ گئے ہیں۔

ہیلو، میں کاٹن کینڈی ہوں (اور ہاں، سب مجھے اسی نام سے جانتے ہیں۔) آپ سوچ رہے ہوں گے کہ مجھے یہ نام کیوں دیا گیا۔ میرے بال ہمیشہ روئی کی مٹھائی جیسے گھنگھریالے اور نرم رہے ہیں۔ بچپن میں رقص سیکھنے کے دوران میرا جسم بہت لچکدار تھا اور میں آسانی سے پیچھے کی طرف جھک جاتا تھا۔تب  آس پاس کے لوگ مجھے "کاٹن کینڈی” کہنے لگے۔

میں نے ساڑھے تین سال کی عمر میں رقص کی تربیت شروع کی۔ میرا نام ازیمیت جان ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ہم اس میدان میں شاندار کامیابی حاصل کریں۔ آگے بڑھو، چین!

رقص کے اس سفر میں مجھے بے شمار ہم خیال دوست ملے ۔ جب بھی ہم نے کسی پرفارمنس کی تیاری کی تو ابتدائی ریہرسل سے لے کر اسٹیج پر قدم رکھنے اور آخر میں کامیابی کی خوشی بانٹنے تک بے شمار کہانیاں سامنے آئیں۔ یہ تمام یادیں مجھے بے حد خوشی اور سچی تسکین کا احساس دیتی ہیں۔

درحقیقت اس وقت میں دندان سازی کا طالبعلم بھی ہوں۔ سنکیانگ میڈیکل یونیورسٹی میں پڑھائی کا یہ میرا آخری سال ہے۔ ساتھ ساتھ میں ہسپتال میں انٹرن شپ بھی کر رہا ہوں اور روزانہ اپنے اساتذہ کو مریضوں کا علاج کرتے دیکھتا ہوں۔ میں پُرعزم ہوں کہ دل لگا کر پڑھوں اور اُن کی طرح دانتوں کی ایک قابل ڈاکٹر بنوں۔ طب کی تعلیم آسان نہیں ہوتی لیکن ایک رقاص کے طور پر مجھے یقین ہے کہ کامیابی کے لئے درکار محنت اور مستقل مزاجی میرے اندر موجود ہے۔

ہر روز اس راستے پر چلتے ہوئے میرے دل کو ایک عجب سا سکون محسوس ہوتا ہے۔ رقص میں ایک جادوئی طاقت ہے اور یہ میری ساری پریشانیاں اور تھکن بھلا دیتا ہے۔ جہاں کہیں بھی موسیقی سنائی دیتی ہے میں خود کو ناچنے سے روک نہیں پاتا۔”

ارمچی، چین سےشِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

میڈیکل کےچینی طالبعلم  کو رقص میں بھی حیران کن مہارت

ازیمیت جان کی زندگی میں رقص اور طب ایک ساتھ جُڑ گئے ہیں

بچپن میں رقص کی وجہ سے وہ ’’کاٹن کینڈی‘‘ کے نام سے مشہور تھا

ازیمیت نے ساڑھے تین سال کی عمر میں رقص سیکھنا شروع کیا

متعدد مقابلوں میں حصہ لیا اور کامیابیاں حاصل کیں

اس وقت وہ سنکیانگ یونیورسٹی میں میڈیکل کا طالبعلم ہے

وہ چاہتا ہے کہ دانتوں کا بہترین ڈاکٹر بنے

رقص نے اسے سکون اور توانائی دی

جہاں بھی موسیقی سنائی دے وہ بے اختیار ناچنے لگتا ہے

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!