اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینوفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، سب سے پہلے...

وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، سب سے پہلے تجویز انہوں نے پیش کی، بلاول بھٹو

اسلام آباد: سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر جاری بیان میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہاکہ آئینی ترمیم کیلئے پیپلزپارٹی کی پیش کردہ تجویز قائداعظم محمد علی جناح کی 1931ء میں پیش کردہ تجویز سے تقریبا مماثلت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے سب سے پہلے وفاقی آئینی عدالت کی تجویز پیش کی ،وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا۔انہوں نے کہاکہ قائداعظم نے شہریوں کے بنیادی حقوق کے نفاذ کیلئے وفاقی آئینی عدالت، ہائیکورٹس فیصلوں کیخلاف اپیل کیلئے سپریم کورٹ اور ایک فوجداری اپیل کی عدالت کی تجاویز دیں، قائداعظم نے کہاتھا کہ کوئی بھی سوال جو وفاقی آئین سے متعلق ہو یا آئین سے پیدا ہو اسے وفاقی عدالت میں جانا چاہئے، قائداعظم نے ایک ہی عدالت کو وفاقی قوانین پر وسیع دائرہ اختیار دینے کی بھی مخالفت کی تھی۔

انہوں نے کہاکہ قائداعظم نے کہا تھا کہ کسی بھی شہری کے حقوق پر حملے کے معاملے کو براہ راست وفاقی عدالت میں جانے کا حق حاصل ہونا چاہئے، اس طرح کی حد بندی کے ساتھ وفاقی عدالت اتنی زیادہ مصروف نہیں ہوگی ،اس لئے مقدمات کو جلد نمٹایا جا سکے گا۔

انہوں نے لکھا کہ قائداعظم کے مطابق اس عدالتی نظام کا ایک اور فائدہ یہ ہوگا کہ الگ وفاقی عدالت کی تقرری کے دوران ایسے افراد کا انتخاب کریں جو آئینی معاملات میں خاص مہارت رکھتے ہوں تو آپ ایسا نظام قائم کریں گے جو سب سے زیادہ قابل ترجیح ہوگا۔

انہوںنے کہا کہ قائد اعظم نے گول میز کانفرنس میں کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ ماہرین کا دور ہے اور ہندوستان میں ہم ابھی اس سطح پر نہیں پہنچے ہیں۔انہوں نے لکھا کہ قائداعظم نے گول میز کانفرنس میں آئینی عدالت کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا صبح کے وقت آپ ہندو قانون کے ایک پیچیدہ سوال پر دلائل دے رہے ہوتے ہیں ،دوپہر میں آپ روشنی اور ہوا اور آسانی کے معاملات پر بحث کررہے ہوتے ہیں، اگلے دن آپ ایک تجارتی مقدمے کو دیکھ رہے ہوتے ہیں، تیسرے دن آپ شائد ایک طلاق کے مقدمے سے نمٹ رہے ہوتے ہیں اور چوتھے دن آپ ایک ایڈمرلٹی مقدمے کی سماعت کررہے ہوتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ قائداعظم کی جانب سے عدالتوں پر غیر ضروری بوجھ کو کم کرنے کا حل تھا جو ان کو دیئے گئے وسیع دائرہ اختیار کی وجہ سے تھا۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم کی تجاویز جرمنی کے 1949ء کے بنیادی قانون سے بھی مماثلت رکھتی تھیں جس نے وفاقی آئینی عدالت قائم کی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!