"یہ جنوب چین کے صوبے ہائنان میں واقع فنجی ژو جزیرہ ہے۔جہاں ہم یہ دیکھنے آئے ہیں کہ مرجان کی چٹانوں کا تحفظ کس طرح کیا جا رہا ہے. یہاں نہ صرف تجربہ کار غوطہ خور بلکہ مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹس بھی اس کام میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔”
کبھی ماحولیاتی دباؤ کا شکار رہنے والا فنجی ژو جزیرہ جو جنوبی چین کے صوبہ ہینان میں واقع ہے آج سمندری ماحولیاتی بحالی میں نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے۔
مرجان کی چٹانیں، جنہیں "سمندر کے برساتی جنگلات” کہا جاتا ہے، سمندری حیات کی بقا کے لیے نہایت اہم ہیں۔
یہاں مرجان کے تباہ حال نظام کو بحال کرنے کے لیے مربوط اور جدید اقدامات جاری ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): وانگ آئی من، پروفیسر، ہینان یونیورسٹی
"مرجان کی چٹانوں کو سمندر کے "برساتی جنگلات” کہا جاتا ہے، جب مرجان بڑی تعداد میں اُگتے ہیں تو یہ مختلف اقسام کی مچھلیوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں اور ایک بھرپور حیاتیاتی نظام کی بنیاد رکھتے ہیں۔
ہینان میں ان چٹانوں کے تحفظ اور بحالی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ جتنے زیادہ افراد اس عمل میں شریک ہوں گے، مرجان کی بقا اور افزائش کے امکانات اتنے ہی بہتر ہوں گے۔”
روایتی تحقیقی اقدامات اور رضاکاروں کی کوششوں کے ساتھ اب مصنوعی ذہانت (AI) سمندری ماحولیاتی تحفظ کے اس مشن میں ایک نیا اور مؤثر شراکت دار بن گیا ہے۔
اے ای ٹیکنالوجی سے لیس جدید روبوٹس نہ صرف طویل وقت تک سمندر کی تہہ میں رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ مرجان کی چٹانوں جیسے پیچیدہ ماحولیاتی نظاموں کا باریک بینی سے معائنہ کر نے کے ساتھ ماحول کو متاثر کیے بغیرحقیقی وقت میں معلومات اکٹھی کرتے ہیں۔
یہ ٹیکنالوجی سائنس دانوں کو چٹانوں کے سفید ہونے یا کسی بیماری کے ابتدائی آثار جلد پہچاننے میں مدد دیتی ہے جس سے بروقت اور مؤثر اقدامات ممکن کیے جاتے ہیں۔
گہرے یا خطرناک علاقوں میں جہاں غوطہ خوروں کے لیے رسائی مشکل ہے، وہاں اب یہ روبوٹس سمندری تحفظ کا ایک ناگزیر ہتھیار بنتے جا رہے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): یی شوڈونگ، ایسوسی ایٹ پروفیسر، ہینان ٹراپیکل اوشین یونیورسٹی
"یہ روبوٹس حساس اور پیچیدہ سمندری ماحول، جیسے گہرے پانی یا تیز بہاؤ والی جگہوں میں مؤثر طریقے سے کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جہاں انسانی مداخلت سے ماحولیاتی نقصان یا حفاظتی خطرات پیدا ہو سکتے ہوں، وہاں یہ روبوٹس بغیر خلل ڈالے باقاعدگی سے نگرانی کر سکتے ہیں۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ یہ پانی کے اندر زیادہ دیر تک رہ کر مسلسل اور درست ڈیٹا جمع کر سکتے ہیں۔”
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): لیو یوٹیان، شنہوا نمائندہ
"سالوں پر محیط تحفظاتی اقدامات کے باعث یہ علاقہ اب ایک بھرپور اور مقبول سمندری سیاحتی مرکز بن چکا ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): پھنگ شیونگ کانگ، نائب جنرل منیجر ، فینجیژو آئی لینڈ
"ماضی میں یہ جزیرہ غیر آباد تھا اور اردگرد کے سمندری پانیوں میں مرجان کی موجودگی صرف 5 فیصد کے قریب تھی۔ 2002 میں جزیرے کی ترقی کا آغاز ہوا تو ہم نے ماحول دوست اقدامات کیے جن میں درخت لگائے، غیر قانونی ماہی گیری پر پابندی عائد کی، مرجان کی پیوندکاری کی اور ساحلی علاقوں کی بحالی کا کام شروع کیا گیا۔ ان مسلسل کوششوں کے نتیجے میں مقامی ماحولیاتی نظام میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ آج یہاں زمینی سبزے کا تناسب 78.16 فیصد جبکہ کم گہرے پانی میں مرجان کی افزائش 35 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔”
لِنگ شوئی، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link