سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقتصادی و تجارتی امور پر چین ۔ امریکہ اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد چینی فریق نے ایک پریس بریفنگ کا انعقاد کیا۔(شِنہوا)
جنیوا(شِنہوا) چین اور امریکہ نے ٹیکس میں ترمیم سے متعلق اقدامات کا اعلان کیا جس کا مقصد دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی کشیدگی کو کم کرنا ہے۔
ایک مشترکہ اعلامیہ کے مطابق یہ فیصلہ پیر کے روز اقتصادی اور تجارتی امور پر چین۔ امریکہ 2 روزہ اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد کیا گیا،اس میں فریقین نے دونوں ممالک اور عالمی معیشت کے لئے اپنے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ فریقین نے پائیدار، طویل مدتی اور باہمی طور پر مفید اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان کے مطابق امریکہ 2 اپریل سے شروع ہونے والی چین کی اشیاء (بشمول ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے اور مکاؤ خصوصی انتظامی خطے کی اشیاء) پر اضافی ایڈ ویلورم شرح ڈیوٹی کے 24 فیصد پوائنٹس کو 90 کے لئے معطل کردے گا جبکہ ان اشیاء پر 10 فیصد کی باقی شرح برقرار رہے گی۔
چین سے درآمدات پر بالترتیب 8 اور 9 اپریل کو اعلان کردہ اضافی ٹیکس کی شرح کو بھی ختم کردیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس کے 8 اپریل کو جاری کردہ انتظامی حکم نمبر14259 کے مطابق امریکا نے چین پر اضافی ٹیکس کی شرح بڑھا کر 84 فیصد کر دی تھی۔
اس کے ایک دن بعد وائٹ ہاؤس نے ایک اور انتظامی حکم نامے میں اس شرح کو بڑھا کر 125 فیصد کردیا تھا۔
ایڈ ویلورم ٹیکس ایسا ٹیکس ہے جو اثاثوں، اشیاء یا خدمات کے تخمینہ کی بنیاد پر عائد کیا جاتا ہے۔
چین ریاستی کونسل کے کسٹمز ٹیرف کمیشن کے اعلان نمبر 4 برائے 2025 میں بیان کردہ امریکہ سے متعلق دفعات پر اضافی ایڈ ویلورم کی شرح میں اطلاق کے حوالے سے ترمیم کرے گا،اس میں 24 فیصد پوائنٹس کو 90 روز کی ابتدائی مدت کے لئے معطل کردیا جائے گا جبکہ ان اشیاء پر باقی اضافی ایڈ ویلورم شرح 10 فیصد برقراررکھی جائے گی۔
ریاستی کونسل کے کسٹمز ٹیرف کمیشن کے بالترتیب 9 اور 11 اپریل کو جاری کردہ اعلان نمبر 5 اور نمبر 6 کے ذریعہ عائد کردہ ڈیوٹی میں اضافی شرح کو ختم کردیا جائے گا۔
چین 2 اپریل 2025 سے امریکہ کے خلاف اٹھائے گئے نان ٹیرف جوابی اقدامات کو معطل یا ہٹانے کے لئے تمام ضروری انتظامی اقدامات بھی کرے گا۔
فریقین نے اس فیصلے پر 14 مئی سے عملدرآمد کا وعدہ کیا ہے۔
