چین کے جنوب مغرب میں یے بتان پن بجلی گھر کے تعمیراتی مقام پر کارکن تعمیراتی کام میں مصروف ہیں-(شِنہوا)
لہاسا(شِنہوا)چینی انجینئروں نے ایک ڈیم سے 38.1 میٹر طویل کنکریٹ کا بنیادی نمونہ نکالا ہے۔ اس کامیابی نے نہ صرف اسی طرز کے آرچ ڈیمز میں کور سیمپلنگ کا نیا قومی معیار قائم کیا بلکہ مشکل اور بلند پہاڑی علاقوں میں کنکریٹ ڈالنے اور معیار کو قابو میں رکھنے کی چین کی جدید صلاحیتوں کا بھی مظاہرہ کیا۔
یہ سلنڈر یے بَتان پن بجلی گھر سے نکالا گیا جو چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان کی بائیو کاؤنٹی اور جنوب مغرب میں ہی واقع شی زانگ خودمختار علاقے کی کونجو کاؤنٹی کی سرحد پر واقع ہے۔
یے بتان سٹیشن دریائے جنشا کے بالائی حصے پر تعمیر کیا جا رہا ہے جو دریائے یانگسی کے بالائی مرکزی دھارے کا ابتدائی حصہ ہے۔ تقریباً 2 ہزار 900 میٹر کی بلند ترین سطح پر واقع یہ ڈیم 217 میٹر اونچا ہوگا اور اس کی نصب شدہ پیداواری صلاحیت 22 لاکھ 40 ہزار کلوواٹ ہوگی جس سے یہ ملک کے بڑے پن بجلی منصوبوں میں شامل ہوگا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کسی بھی ڈیم کی عمر اس میں ڈالے گئے کنکریٹ کے معیار پر منحصر ہوتی ہے۔ منصوبے کے تعمیر کنندہ کا کہنا ہے کہ تقریباً 12 منزلہ عمارت جتنے اونچے کور سیمپل کا بغیر ٹوٹے باہر آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ڈیم میں کنکریٹ ڈالنے کا معیار انتہائی اعلیٰ تھا۔ 245 ملی میٹر چوڑے اس کور کو عمودی طور پر آرچ ڈیم کے 13 حصوں سے نکالا گیا جس میں 12 افقی جوڑ اور کنکریٹ کی 80 تہیں شامل تھیں۔
اس منصوبے کی بلندی کے حامل مقام نے تعمیراتی عمل کے لئے شدید تکنیکی چیلنج پیدا کئے۔ دن کے وقت درجہ حرارت 37.1 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے جبکہ رات کو منفی 23.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کے باوجود منصوبے کی ٹیم نے ماہرین اور تدریسی عملے کے تعاون سے اے آئی کی معاونت سے درجہ حرارت پر قابو پانے اور سرد موسم میں کنکریٹ ڈالنے کے انسولیشن سسٹمز جیسے جدید طریقوں کی مدد سے کامیابی کے ساتھ کنکریٹ نمونہ نکال لیا۔
اس پن بجلی گھر کے مرکزی ڈھانچے کی تعمیر ستمبر 2018 میں شروع ہوئی تھی اور اس کی بجلی پیدا کرنے والے پہلے یونٹس 2025 کے آخر تک آن لائن ہو جائیں گے۔
