اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ تریندنیا کے جنوبی سمندر میں سائنسی مہم کا آغاز، ہوا کی صفائی...

دنیا کے جنوبی سمندر میں سائنسی مہم کا آغاز، ہوا کی صفائی پر انسانی اثرات کا مطالعہ جاری

سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے جنوبی سمندر کی تحقیقاتی مہم کا آغاز کیاہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ انسانی سرگرمیاں کس طرح ماحول پر اثرانداز ہو رہی ہیں۔ یہ بات آسٹریلیا کے قومی سائنسی ادارے نے بدھ کے روز بتائی ہے۔

آسٹریلیا کی قومی سائنس ایجنسی  ’کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن (سی ایس آئی آر او)‘ کے تین ہفتوں پر مشتمل تحقیقی جہاز انویسٹی گیٹر مشن کا آغاز 29 اپریل کو جزیرہ نما تسمانیہ کے دارالحکومت ہوبرٹ سے ہوا تھا۔ یہ مشن 18 مئی کو  تحقیقات مکمل کر کے واپس آئے گا۔

اس ٹیم کا مقصد تسمانیہ کے شمال مغربی ساحل سے 1500 کلومیٹر تک فضائی معیار کی نگرانی کرنا اور اس کا موازنہ معروف کیننوک/ کیپ گریم بیس لائن ایئر پولوشن اسٹیشن کے ڈیٹا سے کرنا ہے۔ تسمانیہ کا یہ دوردراز اسٹیشن سال 1976 سے ماحول کی ساخت اور ’’بیس لائن‘‘ ہوا کی نگرانی کے لئے ایک اہم عالمی مقام کے طور پر کام کر رہاہے۔ یہ دنیا کا سب سے زیادہ صاف ہوا والا مقام ہے جو ہر قسم کی زمینی آلودگیوں سے پاک ہے۔

سی ایس آئی آر او کی فضائی سائنس کی ماہر روحی ہمفریز کا کہنا ہے کہ جنوبی سمندر دنیا کی زیادہ تر کاربن ڈائی آکسائیڈ اور حرارت کو جذب کرتا ہے، اس لئے یہاں کی تبدیلیاں ہمارے موسم اور آب و ہوا پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔

ہمفریز نے بتایا کہ مہم کے دوران جدید آلات کا استعمال کرتے ہوئے گیسوں، فضائی ذرّات، بادلوں کی مائکرو فزکس اور شمسی تابکاری کی پیمائش کی جائے گی تاکہ ان تبدیلیوں کو سمجھا جا سکے جو جنگلات کی آگ کے دھوئیں اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج  جیسی انسانی سرگرمیوں سے پیدا ہو رہی ہیں۔

 ہمفریز نے یہ بھی کہا کہ سائنسدانوں کا مقصد یہ سمجھنا ہے کہ فضائی ذرّات اور بادل کی تشکیل کس طرح جنوبی نصف کرہ کی آب و ہوا کے رجحانات پر اثرانداز ہوتی ہے۔

یونیورسٹی آف میلبورن کی ایسوسی ایٹ پروفیسر روبن شوفیلڈ بھی اس مہم کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ موسمیاتی سائنس زیادہ تر شمالی نصف کرہ کے حالات پر مبنی ہوتی ہے، اس لئے یہ تحقیق جنوبی نصف کرہ کی موسمی پیش گوئی کو بہتر بنانے کے لئے ضروری ہے۔

دونوں انویسٹی گیٹر اور کین گریم اسٹیشن عالمی موسمیاتی تنظیم ورلڈ میٹیرولوجیکل آرگنائزیشن کے ’’گلوبل ایٹماسفیئر واچ‘‘ کا حصہ ہیں۔

کینبرا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!