چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے ایک اسکول میں ایک استانی طلبا کو اوزون سے متعلق آگاہ کررہی ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چینی محققین نے انکشاف کیا ہے کہ میتھین کے اخراج میں اضافے سے مستقبل میں اوزون کی بحالی پر غیرمتوقع مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں یہ تحقیق ماحولیاتی نظم ونسق پر نئی روشنی ڈالتی ہے۔
بیجنگ نارمل یونیورسٹی کے محققین کی یہ تحقیق حال ہی میں جریدے ایڈوانسز ان ایٹمسفیرک سائنسز میں شائع ہوئی ہے۔
اوزون کی تہہ نقصان دہ بالائے بنفشی شعاعوں کو روکتے ہوئے زمین کی حفاظتی ڈھال کا کردار ادا کرتی ہے۔عالمی کوششوں سے اوزون کو نقصان پہنچانے والے مادے کم کرنے میں مدد ملی ہے تاہم عالمی حدت اور انسانی سرگرمیوں کے سبب اوزون کی تہہ کی بحالی کا مستقبل نئی غیر یقینی سے دوچار ہے۔
بیجنگ نارمل یونیورسٹی کے پروفیسر شائی فے نے وضاحت کی ہے کہ یہ تحقیق اوزون کی بحالی میں میتھین کے دوہرے کردار کو ظاہر کرتی ہے۔ ایک جانب میتھین ایک طاقتور گرین ہاؤس گیس ہے جو عالمی حدت میں اضافے کا باعث بن رہی جبکہ دوسری طرف اس کے ماحول میں پیچیدہ کیمیائی اثرات اوزون کی بحالی میں مدد کر سکتے ہیں۔
شائی کے مطابق جس طرح اوزون زمین کی سطح پر نقصان دہ ہو سکتی ہے تاہم فضا میں مفید ہوتی ہے بالکل ایسے ہی میتھین اور دیگر اوزون مادے بھی دوہری خصوصیات ظاہر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان دوہرے اثرات کو سمجھنا مستقبل میں اوزون کی بحالی اور اس کے ماحولیاتی اثرات کی پیش گوئی کے لئے ضروری ہے۔
