چین، نان جنگ قتل میں بچ جانے والے اپنے خاندانوں کے ہمراہ ایک یادگاری تقریب میں شریک ہیں-(شِنہوا)
نان جنگ(شِنہوا)چھانگ ژو یونیورسٹی کے ایک چینی محقق نے جاپان سے 2 تصویری البم حاصل کئے ہیں جو 1937 کے نان جنگ قتل عام سے متعلق جنگی جرائم کے نئے ثبوت مہیا کرتے ہیں۔
ایک البم میں 73 تصاویر ہیں جو نان جنگ پر قبضے کے دوران اتاری گئی تھیں۔ ان میں نان جنگ میں شیا گوان گودی کے قریب تعینات ایک جاپانی فوجی ادارے کی معمول کی کارروائیوں کو دستاویزی شکل دینے والی تصاویر بھی شامل ہیں جو پہلی بار منظرعام پر آئی ہیں۔
چھانگ ژو یونیورسٹی کے چینی محقق لو یان منگ کے مطابق نان جنگ قتل عام کے دوران یہ تنظیم نہ صرف حملہ آوروں کو لاجسٹک مدد فراہم کرنے کی ذمہ دار تھی بلکہ یہ خفیہ کام بھی کرتی تھی جس میں قتل عام کے شواہد مٹانے کے لئے لاشوں کو ضائع کرنا بھی شامل تھا۔
نان جنگ قتل عام کے مورخ اور جیانگسو صوبائی اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے محقق سن زائی وائی کا کہنا ہے کہ اس البم کی دریافت نان جنگ میں قتل عام سے متعلق تاریخی حقائق کی تصدیق کرتی ہے۔
دوسرے البم میں نان جنگ میں جنگ کے دوران فضائی دفاعی تنصیبات سے متعلق 150 سے زیادہ تصاویر شامل ہیں۔
