ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی کی میڈیا سے گفتگو کی فائل فوٹو-(شِنہوا)
تہران (شِنہوا)ایران کے اعلیٰ سکیورٹی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسلامی جمہوریہ پر فوجی حملہ کیا گیا تو اس کی مسلح افواج فوراً اسرائیل کے "خفیہ جوہری تنصیبات” کو نشانہ بنائیں گی۔ یہ اعلان اس دعوے کے بعد سامنے آیا کہ ایران نے "حساس اسرائیلی انٹیلی جنس” حاصل کر لی ہے۔
سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل (ایس این ایس سی) نے یہ بیان اس وقت جاری کیا جب چند دن پہلے ایرانی وزیرِ انٹیلی جنس اسماعیل خطیب نے دعویٰ کیا کہ ایران نے انٹیلی جنس آپریشنز کے ذریعے اسرائیلی دستاویزات کا ایک "اہم ذخیرہ” حاصل کر لیا ہے۔
ایس این ایس سی نے کہا کہ یہ ایک وسیع تر تزویراتی اقدام کا حصہ ہے، جس کا مقصد معاندانہ عناصر کے ذریعے پھیلائی گئی غلط معلومات کا مقابلہ کرنا اور ایران کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے۔
کونسل نے کہا کہ تہران کو اسرائیلی انٹیلی جنس تک رسائی حاصل ہونے سے ایران پر اسرائیلی حملے کی صورت میں وہ اسرائیل کے "خفیہ جوہری مقامات” کو فوری طور پر نشانہ بنا سکتا ہے۔ مزید کہا گیا کہ یہ معلومات ایران کے اقتصادی یا فوجی اثاثوں پر حملوں کے جواب میں مناسب سطح کا ردعمل دینے میں بھی مدد فراہم کرتی ہیں۔
یہ خیال عام ہے کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں تاہم اس نے کبھی باضابطہ طور پر اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی اور وہ ایک دیرینہ پالیسی کے تحت اس معاملے میں تزویراتی ابہام برقرار رکھتا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link