چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں منعقد ہونے والی 7 ویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش کے میڈیا مرکز میں معلومات فراہم کرنے والے میسکاٹ جن باؤ اور انسان نما روبوٹ شیاؤ شین دیکھے جاسکتے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین کی تجارتی خلائی صنعت 2024 کے دوران تیزرفتار ترقی کی راہ پر گامزن ہوئی جس سے اس کا مارکیٹ حجم 23 کھرب یوآن(تقریباً314 ارب ڈالر) سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔
تجارتی خلائی صنعت سلسلے میں ایجادات جیسا کہ مختلف تکنیکی راستوں میں دوبارہ استعمال ہونے والے راکٹس، لانچ سائٹس کی تعمیر، اور جدید سیٹلائٹ ٹرانسمیشن ٹیکنالوجیز نے آنے والے سالوں میں صنعت کی تیز رفتار ترقی کو فروغ دیا ہے۔
دوبارہ قابل استعمال راکٹ تجارتی خلائی صنعت کی ایک اہم ٹیکنالوجی ہے۔ متعدد چینی راکٹ کمپنیاں دوبارہ قابل استعمال ٹیکنالوجیز کو بہتر بنانے اور نئی آزمائشی پروازوں کی تیاری کے لیے تیز رفتاری سے تجر باتی پروازیں کر رہی ہیں۔ ان کمپنیوں میں اسپیس پا ئنیئر، سی اے ایس اسپیس، گیلیکٹک انرجی اور لینڈ اسپیس کی جانب سے تیار کردہ نئے راکٹس 2025 میں اپنی پہلی پرواز کے لیے تیار ہیں، اس کے بعد پہلے مرحلے کی بحالی کا حصول اور دوبارہ استعمال کے منصوبے ہیں۔
ان راکٹس میں لینڈ اسپیس کا ژوچھوئے۔3 راکٹ ملک کا پہلا راکٹ بن سکتا ہے جو کہ سٹین لیس سٹیل پر مشتمل ہے اور یہ زمین کے مدار میں داخل ہو سکتا ہے۔
ژوچھوئے-3 نے ستمبر 2024 میں چین کے شمال مغربی جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر میں 10 کلومیٹر کی عمودی اُڑان اور لینڈنگ کی بحالی کی آزمائش کامیابی سے مکمل کی۔
اس مشن میں مائع آکسیجن اور میتھین انجنز کے حامل ایک سنگل سٹیج راکٹ کا استعمال کیا گیاجو چین کا پہلا راکٹ تھا جس نے عمودی اُڑان اور لینڈنگ مکمل کی۔
