جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول عہدے کا حلف اٹھارہے ہیں۔ (شِنہوا)
سیئول (شِنہوا) جنوبی کوریا کی وزارت انصاف نے صدر یون سوک یول پر سفری پابندی عائد کر دی ہے۔
یون ہاپ نیوز ایجنسی نے پیر کو ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ جنوبی کوریا کے کسی موجودہ صدر پر ملک چھوڑنے کی پابندی عائد کی گئی ہے۔
یہ غیر معمولی اقدام اعلیٰ عہدیداروں کی بدعنوانی کی تحقیقات کرنے والے دفتر کی درخواست پر کیا گیا جس نے گزشتہ ہفتے یون کی طرف سے مارشل لا کے اچانک نفاذ کی تحقیقات کے لئے پابندی عائد کرنے کی درخواست کی تھی۔
اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف تحقیقات کرنے والا یہ دفتر قانون نافذ کرنے والےمتعدد اداروں میں سے ایک ہےجن میں وکلاء استغاثہ اور پولیس شامل ہیں جو یون کے مارشل لا کے اعلان سے منسلک بغاوت اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
مارشل لا کے بحران کے سلسلے میں 4 دیگر اہم شخصیات پر پہلے ہی سفری پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں جن میں 2 اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور سابق وزیر داخلہ شامل ہیں۔
جنوبی کوریا کی بڑی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی آف کوریا یون کے مبینہ بغاوت کے الزامات اور ان کی بیوی سے متعلق اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے بلز پیش کرچکی ہے۔
