بیجنگ: چین نے امریکہ سے کہا کہ وہ چین سے متعلق اپنا دوہرا معیار ترک کرے اور تائیوان کو مسلح کرنا بند کرے۔
چین کی وزارت قومی دفاع کےایک ترجمان اُو چھیان نے یہ بات بدھ کو امریکہ کی طرف سے چین کے علاقے تائیوان کو تقریباً 56 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے فوجی تعاون کی فراہمی کے فیصلے کےردعمل میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہی۔
ترجمان نےکہا کہ امریکہ ایسے اقدامات سے گریز کرے اور دونوں ملکوں اور افواج کےتعلقات کو خراب نہ کرے۔
اُو چھیان نے کہا کہ امریکہ کایہ اقدام نہ صرف ایک چین کے اصول کی خلاف ورزی ہے بلکہ چین اور امریکہ کے درمیان تین مشترکہ اعلامیوں، چین کی خودمختاری و سلامتی کے مفادات اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچا رہاہے۔
ترجمان نے اس اقدام کی شدید مذمت کرتےہوئے سخت تحفظات کااظہار کیا۔
اُو چھیان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں امریکہ نے اپنے وعدوں سے انحراف کیاہے،جس سے” تائیوان کی آزادی” کےعناصر کو منفی پیغام ملا ہے اور خطےمیں کشیدگی میں اضافہ ہواہے۔
چین کی وزارت دفاع کے ترجمان اُو چھیان نے کہا کہ ” تائیوان کی آزادی” کا مطلب جنگ ہے اور تائیوان کو استعمال کرنے کے ہتھکنڈے صرف خود ساختہ نقصانات کا باعث بنیں گے۔
