روس کے شہر ماسکو کے کریملن میں چینی صدر شی جن پھنگ روسی ہم منصب ولا دیمیر پوتن سے مصافحہ کررہے ہیں۔(شِنہوا)
ماسکو(شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے بات چیت کے دوران کہا کہ چین روس کے ساتھ ملکر ان خصوصی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لئے کام کرے گا جو وقت نے سونپی ہیں کیونکہ عالمی غیریقینی صورتحال عالمی معیشت پر مزید دباؤ ڈال رہی ہے۔
شی نے کہا کہ آج کے دور میں یکطرفہ جوابی اقدامات ، بدمعاشی اور طاقت کی سیاست کے پیش نظر چین روس کے ساتھ مل کر بڑے ممالک اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی خصوصی ذمہ داریاں نبھانے کے لئے کام کررہا ہے۔شی
پوتن نے بھاری ٹیکس کے نفاذ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ عام سمجھ بوجھ سے بالاتر ہے، اس کی کوئی قانونی بنیاد نہیں اور یہ خود کو نقصان پہنچانے کے برا بر ہے۔
امریکہ نے اپریل کے شروع میں دنیا بھر میں اپنے تقریباً تمام تجارتی شراکت داروں کے خلاف نام نہاد اضافی ٹیکس کا اعلان کیا تھا جس سے ممکنہ عالمی معاشی کساد بازاری سے متعلق بڑے پیمانے پر خدشات پیدا ہوئے۔ کئی ممالک نے جوابی کارروائی کا عزم کیا ۔
یورپی کمیشن نے جمعرات کے روز 95 ارب یورو (107.2 ارب امریکی ڈالر) مالیت کی امریکی درآمدات کو ہدف بناتے ہوئے ایک عوامی مشاورت کا آغاز کیا۔
اس میں متنبہ کیا گیا کہ اگر امریکہ کے ساتھ نام نہاد اضافی ٹیکس پر جاری مذاکرات معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہتے ہیں تو جوابی ٹیکس لاگو کردیا جائےگا۔
