چین کے شمالی صوبے شَنشی میں آہستہ رفتار میں چلنے والی سبز ٹرین نمبر 8818 تائی یوآن سے لنگ چھیو، تک روزانہ 305 کلومیٹر کا سفر طے کرتی ہے۔ اس کا مکمل کرایہ صرف ساڑھے 34 یوآن (تقریباً 4.74 امریکی ڈالر) ہے۔
فان شی اور لنگ چھیو جیسے اضلاع سے گزرتے ہوئے جو کبھی بہت غریب علاقے ہوا کرتے تھے، یہ ٹرین مقامی لوگوں کے لئے زندگی کا ایک ذریعہ بن چکی ہے۔ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو پہاڑوں کے اس پار تعلیم کے حصول اور ضروری کام کے لئے بچپن سے ہی اس پر سفر کررہے ہیں۔
ایسے وقت میں جبکہ اس علاقے کی ترقی ہو رہی ہے، یہ ’سبز ٹرین‘ مقامی لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری کی گواہی دے رہی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (چینی): ژاؤ لی ہونگ، ٹرین کی اٹینڈنٹ
’’ ماضی میں لوگ زیادہ تر ٹرین کا استعمال روزمرہ کی ضروریات اور سبزیاں خریدنے کے لئے کرتے تھے۔ اب بہت سے لوگ خریداری کے ارادے سے اس پر سفر کرتے ہیں۔ وہ کپڑے اور دیگر سامان خریدنے جاتے ہیں۔ یہ چیز ان کی زندگی کے معیار میں واضح بہتری کو ظاہر کر رہی ہے۔‘‘
سبز ٹرین، چین کی پرانی مسافر ٹرینوں کا ایک روایتی نام ہے۔ ان ٹرینوں کے ڈبے عموماً سبز رنگ کے ہوتے ہیں جن پر پیلے رنگ کی دھاروں کے ساتھ پینٹ کیا جاتا ہے۔ چین کے اندر یہ ٹرینیں ان علاقوں میں ٹرانسپورٹ کا ناگزیر ذریعہ ہیں جہاں ابھی تک تیز رفتار ریل سروس دستیاب نہیں ہے۔
تائی یوآن، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link