ہفتہ, نومبر 8, 2025
پاکستانفوجی ڈھانچے میں بڑی تبدیلی تجویز، فیلڈ مارشل کا عہدہ تاحیات رہے...

فوجی ڈھانچے میں بڑی تبدیلی تجویز، فیلڈ مارشل کا عہدہ تاحیات رہے گا

سینیٹ میں پیش ہونیوالے 27ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے میں آئین پاکستان کے 48 آرٹیکلز میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں، مجوزہ مسودہ 25 صفحات پر مشتمل ہے۔

آئین کے آرٹیکل 243 میں سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا عہدہ تحلیل کرکے چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ تخلیق کیا گیا ہے، ایک تجویز کے مطابق فیلڈ مارشل کا عہدہ تاحیات رہے گا۔

ججز کے تبادلے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے سپرد کیے جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے، جج نے جس ہائیکورٹ سے ٹرانسفر پر جانا ہے اور جس ہائیکورٹ میں جانا ہے، انکے چیف جسٹس بھی تبادلے کے عمل کا حصہ ہوں گے۔

27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کے حوالے سے میڈیا کو ملنے والی معلومات کے مطابق آئینی ترمیم میں بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کی تجویز بھی دی گئی ہے، صوبائی کابینہ کے حجم میں اضافے کی تجویز بھی زیرِ غور ہے، صوبائی کابینہ کے مشیران کی تعداد میں اضافہ کیا جائیگا۔

ایک وقت میں پورے سینیٹ کے انتخابات کرانے کے حوالے سے ترامیم بھی تجویز کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق27 آئینی ترمیم میں آئین کے آرٹیکل 42 اور 59 میں ترمیم کی جا رہی ہے۔ آرٹیکل 63 اے کی کلاز 5 میں لفظ سپریم کو فیڈرل کانسٹیٹیوشنل میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔

مسودے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ سے آئینی اختیارات واپس لیکر وفاقی آئینی عدالت کو دئیے جائیں گے، آئین کا آرٹیکل 184 ختم کر دیا جائیگا، ازخود نوٹس کا اختیار ختم ہوگا، آئینی مقدمات اب سپریم کورٹ نہیں، وفاقی آئینی عدالت سنے گی، سپریم کورٹ صرف اپیلوں اور عمومی مقدمات کی عدالت رہے گی۔

مجوزہ مسودے کے مطابق وفاقی آئینی عدالت میں چیف جسٹس اور چاروں صوبوں سے برابر نمائندگی ہو گی، وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی مدت 3 سال مقرر ہو گی، چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کی حیثیت محدود ہو جائیگی۔

مسودہ میں سپریم کورٹ اور آئینی عدالت کے درمیان اختیارات کی تقسیم کی تجویز کی گئی ہے، آئینی عدالت کے فیصلے ملک کی تمام عدالتوں پر لازم ہونگے۔ 27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں فوجی ڈھانچے میں بڑی تبدیلی تجویز کی گئی ہے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم کر کے آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ دینے کی تجویز ہے۔

ترمیم کے تحت فیلڈ مارشل اور دیگر اعلیٰ فوجی عہدوں کو تاحیات درجہ حاصل ہوگا۔27 ویں ترمیم کے ذریعے ججوں کی تقرری کا طریقہ کار بھی بدلا جائیگا، جوڈیشل کمیشن میں وفاقی آئینی عدالت اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دونوں شامل ہونگے، تقرری میں وزیرِاعظم اور صدر کو کلیدی کردار حاصل ہوگا، پارلیمنٹ کو آئینی عدالت کے ججوں کی تعداد طے کرنے کا اختیار ملے گا۔

آئین کے آرٹیکل 42، 63 اے، 175 تا 191 میں ترمیم کی تجویز ہے جس کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات میں نمایاں کمی ہو گی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!