روس کے دارالحکومت ماسکو میں روس کی توانائی کی بڑی کمپنی گیزپرام کے دفتر کا منظر-(شِنہوا)
بوداپست(شِنہوا)یوکرین کی جانب سے اپنی سرزمین سے روسی قدرتی گیس کی ترسیل روکے جانے کے بعد یورپ میں قدرتی گیس کی قیمتوں میں 20 فیصد اضافہ ہواہے۔
یوکرین نے یکم جنوری کو گیس کی ترسیل کے معاہدے کی 5 سالہ مدت کے خاتمے پر یورپ کو روسی گیس کی ترسیل روک دی تھی۔
ہنگری کے وزیر خارجہ و تجارت پیٹرزی جارتو نے ایک فیس بک پوسٹ میں سیاسی فیصلوں اور پابندیوں کے باعث ترسیل میں مصنوعی طور پر کمی کو قدرتی گیس کی قیمت میں اضافے کی وجہ قرار دیا۔
زی جارتو نے کہا یورپی یونین(ای یو) کی استعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عالمی حریفوں کی جانب سے قدرتی گیس کی ادا کی جانے والی زائد قیمتیں اس کی وجہ ہیں۔
ہنگری نے توانائی کی محفوظ فراہمی برقرار رکھی ہے جو کئی راستوں سے قدرتی گیس درآمد کرتا ہے۔زی جارتو نے ترک سٹریم پائپ لائن کی تزویراتی اہمیت کی نشاندہی کی۔انہوں نے کہا کہ اس کے بغیر ہنگری چاروں طرف سے زمین میں گھرے ہوئے ملک کے طور پر اس وقت انتہائی مشکل صورتحال میں ہوتا۔
اپنے سلوواک ہم منصب سے ٹیلی فون پر گفتگو میں زی جارتو نے ای یو-یوکرین ایسوسی ایشن معاہدے کی پاسداری پر زور دیا جس میں توانائی کی فراہمی کے روٹ برقرار رکھنے کی شرائط شامل ہیں۔
زی جارتو نے کہا کہ ہنگری توانائی کی قیمتوں میں کمی کے اپنے اقدامات کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے ساتھ ہی خبردار کیا کہ گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ای یو کے لئے نئے مسابقتی چیلنجز پیدا کر رہی ہیں۔
