جمعرات, جنوری 16, 2025
تازہ ترینپاکستان سفارتی طور پر تنہاء نہیں، ہمیں معاشی سفارتکار ی پر توجہ...

پاکستان سفارتی طور پر تنہاء نہیں، ہمیں معاشی سفارتکار ی پر توجہ دینی چاہئے، اسحاق ڈار

اسلام آباد :  نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان سفارتی طور پر تنہاء نہیں رہا، اب ہمیں معاشی سفارتکار ی پر توجہ دینی چاہئے، کوشش ہے حکومتی معاشی ٹیم کو پوری معاونت دوں، حکومت چلتی رہتی تو 2017ء میں 22 ویں بڑی معیشت بن جاتے،اسلاموفوبیا کیخلاف عالمی سطح پر کردار ادا کررہے ہیں، پاکستان اسرائیل کا نام لیکر اس کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرنیوالا واحد ملک ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار، سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی، سابق نگران وزیراعظم سینیٹر انوارالحق کاکڑ ودیگر نے شرکت کی۔

سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عام انتخابات کے بعد وزارت خارجہ نے قومی مفادات کا تحفظ جاری رکھا، دنیا میں 120ممالک کے مشنز میں ہمارا عملہ کام کر رہا ہے، نئی حکومت نے غزہ میں فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ نے برلن میں نیوکلیئر سمٹ میں شرکت کی، نائب وزیر خارجہ سعودی عرب نے 15اور 16اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا، مرحوم ایرانی صدر نے انتخابات کے فوری بعد اپنی خواہش پر پاکستان کا دورہ کیا، اس سے قبل ایران کی طرف سے پاکستان پر حملہ ہوا تھا جس پر پاکستان کی جانب سے ویسا ہی جواب دیا گیا تاہم ایرانی صدر کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سٹریٹجک مذاکرات کا پانچواں دور منعقد ہوا جبکہ وزیر اعظم نے جون میں چین کا دورہ بھی کیاجہاں مختلف شعبوں میں مفاہمت کی 23یادداشتوں پر دستخط ہوئے ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ میں نے نیوکلیئر سمٹ میں کہا کہ نیوکلیئر انرجی ماحول کیلئے بھی بہت ضروری ہے، دنیا بدل چکی ہے ،پاکستان سفارتی طور پر اب تنہا نہیں رہا،اگر ہمیںاس معاشی بحران سے باہر نکلنا ہے تو معاشی سفارتکاری پر توجہ دینا ہوگی، پہلے دن سے پوری کوشش کی ہے کہ حکومتی معاشی ٹیم کو پوری معاونت دوں، اگر ہماری حکومت چلتی رہتی تو 2017ء میں ہم 22ویں معیشت بننے جا رہے تھے، پھر ہماری حکومت ختم ہوئی تو اب ہم 42 ویں معیشت بن چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں آزربائیجان کے صدر اسلام آباد آئیں گے، بنجول کانفرنس میں ترکیہ کے پاکستان میں سفیر کو او آئی سی سیکرٹری جنرل کا نمائندہ خصوصی برائے اسلاموفوبیا مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلاموفوبیا کیخلاف اسلامی دنیا کے سب سے بڑا علمبردار ہے اور اس کیخلاف عالمی سطح پر اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کیخلاف بھرپور آواز اٹھائی ہے اور غزہ جنگ بندی ، انسانی امداد کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان واحد ملک تھا جس نے اسرائیل کا نام لے کر اس کے خلاف کارروائی کامطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اپنے منہ میاں مٹھو بننا اچھا نہیں، سیکرٹری خارجہ کمیٹی کو بتائیں اب تک ہم نے کیا کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک معاشی طور پر درست سمت کی جانب گامزن ہے، انشاء اللہ جلد تمام بحرانوں سے نکل جائیں گے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں