ایتھنزکے قریب خلیج ایلیف سینا میں ایک بحری جہاز ڈوباہوانظر آرہا ہے۔(شِنہوا)
نیویارک(شِنہوا)شعبہ آمدورفت کے کارکنوں کی بین الاقوامی تنظیم یا آئی ٹی ایف کے مطابق نومبر کے وسط تک ریکارڈ 282 بحری جہازوں اور 4ہزار اہلکاروں کو ان کے مالکان نے لاوارث چھوڑ دیا۔
2023 میں ان کی تعداد 132 تھی۔
وال سٹریٹ جرنل نے اعداد و شمار کے بارے میں بتایا ہے کہ یہ تعداد اس وقت بڑھی جب وبائی امراض کے دوران ترسیلی نظام میں خلل پڑا اور پھر 2022 میں جب روسی مفادات پر مغربی پابندیاں عائد کی گئیں جس سے غیر قانونی سمندری تجارت میں اضافہ ہوا۔ 2020 سے قبل ہر سال تقریباً 40 جہاز غیر حاضر مالکان کی طرف سے پھنس جاتے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیرواضح ملکیت کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے حکام کے لئے جہازوں کو ضبط کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا ۔
جہاز کے مالکان کی نمائندگی کرنے والی تنظیم انٹرنیشنل چیمبر آف شپنگ کے سیکرٹری جنرل گائی پلیٹن کا کہنا تھا کہ اگر یہ ایک شیڈو جہاز ہے تو آپ مالکان کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے کیونکہ وہ کہیں نظر نہیں آتے۔
