اتوار, اگست 10, 2025
انٹرنیشنلانڈونیشیا کا 2,000 زخمی فلسطینیوں کے علاج کے لیے طبی مرکز تیار...

انڈونیشیا کا 2,000 زخمی فلسطینیوں کے علاج کے لیے طبی مرکز تیار کرنے کا اعلان

جکارتہ: انڈونیشیا نے اپنے غیر آ باد جزیرے گالنگ کوغزہ کے تقریبا 2,000 زخمی باشندوں کے علاج کے لیے ایک طبی مرکز میں تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا ۔جمعرات کو ایک صدارتی ترجمان حسن نصبی نے کہا کہ انڈونیشیا غزہ کے تقریبا 2000 رہائشیوں کو طبی امداد فراہم کرے گا جو جنگ کا شکار ہوئے، زخمی ہوئے اور ملبے تلے دب گئے ۔انہوں نے مزید کہا، انڈونیشیا اپنے جزیرے سماٹرا سے دور اور سنگاپور کے جنوب میں واقع گالنگ جزیرے پر یہ سہولت مختص کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ غزہ کے زخمیوں کے علاج اور ان کے خاندانوں کو عارضی طور پر پناہ دی جائے۔

اب اس کے قریب کوئی نہیں رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد واپس غزہ لے جایا جائے گا۔ حسن نے سوالات کو انڈونیشیا کی خارجہ اور دفاع کی وزارتوں کی طرف بھیجتے ہوئے کوئی مقررہ وقت یا مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ یہ منصوبہ صدر پرابوو سوبیانتو کی جانب سے زخمی فلسطینیوں کو پناہ دینے کی پیشکش کے چند ماہ بعد سامنے آیا ہے جسے انڈونیشیا کے اعلی علما نے یہ کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا کہ یہ امریکی صدر ٹرمپ کی فلسطینیوں کو مستقلا غزہ سے نکالنے کی تجویز کے بہت قریب لگتا تھا۔

کووڈ-19 وبائی مرض سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے ایک ہسپتال 2020 میں گالانگ جزیرے پر کھولا گیا جو 1996 تک اقوامِ متحدہ کے زیرِ انتظام ایک وسیع و عریض پناہ گزین کیمپ تھا۔

یہاں ویتنام کی جنگ سے بھاگنے والے 250,000 افراد رہائش پذیر تھے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!