چینی محققین نے چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کی ووڈنگ کاؤنٹی میں ابتدائی جراسک دور سے تعلق رکھنے والے ڈائناسار کی باقیات کا ایک نیا مجموعہ دریافت کیا ہے، جو مشرقی ایشیا میں دریافت ہونے والا سب سے قدیم ساوروپوڈومورف ڈائناسار قرار دیا جا رہا ہے-(شِنہوا)
کونمنگ(شِنہوا)چینی محققین نے چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کی ووڈنگ کاؤنٹی میں ابتدائی جراسک دور سے تعلق رکھنے والے ڈائنوسار کی باقیات کا ایک نیا مجموعہ دریافت کیا ہے، جو مشرقی ایشیا میں دریافت ہونے والا سب سے قدیم ساوروپوڈومورف ڈائناسار قرار دیا جا رہا ہے۔
سائنٹیفک رپورٹس نامی جریدے میں شائع ہونے والے مضمون کے مطابق 2020 میں ووڈنگ کاؤنٹی کے وان دے قصبے سے ابتدائی جراسک دور کی زمینی تہوں سے ڈائنو سار کی نامعلوم باقیات کا مجموعہ ملا تھا۔ چینی ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم، جس میں انسٹیٹیوٹ آف ورٹیبریٹ پیلیونٹولوجی اینڈ پیلیوانتھروپولوجی (آئی وی پی پی)، جیولوجیکل میوزیم آف چائنہ، یون نان یونیورسٹی اور مقامی محکمہ قدرتی وسائل کے محققین شامل تھے، نے 5 سال تک ان باقیات کی بحالی اور تحقیق پر کام کیا اور بالآخر اس نئی دریافت شدہ نوع کو ووڈنگ لونگ کا نام دیا۔
ووڈنگ لونگ کی باقیات نسبتاً محفوظ حالت میں کھوپڑی کی ہڈیوں،گردن اور پشت کی ریڑھ کی ہڈیوں اور بازو کی ہڈیوں پر مشتمل ہیں۔
آئی وی پی پی کے ایک محقق یو حئی لو نے بتایا کہ شجرہ نصب اور طبقاتی ترتیب دونوں سے پتہ چلتا ہے کہ ووڈنگ لونگ مشرقی ایشیا میں اب تک دریافت ہونے والا سب سے ابتدائی ارتقائی مرحلے کا اور زمین کی قدیم ترین سطح سے تعلق رکھنے والا ساوروپوڈومورف ڈائناسار ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ڈائنو سار 20 کروڑ سال پہلے کے ڈائنو سار کے ابتدائی دور سے تعلق رکھتے ہیں۔
مشرقی ایشیا کے ساوروپوڈومورف ڈائنوسار کے مقابلے میں ووڈنگ لونگ نمایاں طور پر چھوٹا ہے، اس کے دانتوں کی سطح ہموار ہے، کندھے کی ہڈی پتلی ہے، بازو کی ہڈی کے مقابلے میں کلائی کی ہڈی نسبتاً لمبی ہے اور انگلیاں بھی لمبی ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ یہ غالباً 2 ٹانگوں پر چلنے والا ڈائنوسار تھا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link