اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کے شی زانگ میں 6.8 شدت کا زلزلہ ، 95 افراد...

چین کے شی زانگ میں 6.8 شدت کا زلزلہ ، 95 افراد ہلاک، 130 زخمی

چین کے جنوب مغربی شی زانگ خود مختار علاقے کے شی گازے کی کاؤنٹی ڈینگ ری کے گاؤں ژاکون میں امدادی کارکن زخمیوں کو منتقل کررہے ہیں۔(شِنہوا)

لہاسا (شِنہوا) چین کے جنوب مغربی شی زانگ خود مختار علاقے میں منگل کی صبح 6.8 شدت کا زلزلہ آیا جس میں سہ پہر 3 بجے تک 95 افراد کی ہلاکت اور 130 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

زلزلہ صبح 9 بجکر 5 منٹ (بیجنگ وقت) پر آیا جس کا مرکز شی گازے شہر کی کاؤنٹی ڈینگ ری کے قصبے تسوگو میں میں تھا۔ زلزلے کے مرکز کے 20 کلومیٹر کے دائرے میں 27 دیہات اور تقریباً 6 ہزار 900 افراد رہائش پذیر تھے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ڈینگ ری کاؤنٹی کی مجموعی آبادی 61 ہزار افراد پر مشتمل ہے۔

زلزلے سے متعلق ایک پریس کانفرنس میں بتایا گیا ہے کہ 3 ہزار 400 سے زائد امدادی عملے اور 340 سے زائد طبی عملے کے اراکین کو زلزلے سے متاثرہ علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق اگلے 3 روز کے دوران ڈینگ ری میں زیادہ تر دھوپ رہے گی اور کم سے کم درجہ حرارت منفی 18 اور منفی 14 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔

چین کے مرکزی حکام نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی تقریباً 22 ہزار اشیا روانہ کی ہیں جن میں کاٹن کے خیمے، گرم کوٹ، رضائیاں اور فولڈنگ بستر شامل ہیں۔

وزارت خزانہ اور وزارت ہنگامی انتظامات کا کہنا ہے کہ انہوں نے شی زانگ میں قدرتی آفات سے بچاؤ کی کوششوں میں معاونت کے لئے 10 کروڑ یوآن (تقریباً 1 کروڑ 39 لاکھ امریکی ڈالر) مختص کئے ہیں۔

قومی ترقی و اصلاحات کمیشن نے آفات کے بعد ہنگامی بحالی میں مدد کے لئے 10 کروڑ یوآن بھی مختص کئے ہیں۔

چین کی ریڈ کراس سوسائٹی نے ہنگامی اقدامات کے طور پر زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی 4 ہزار 600  اشیا بھیجی ہیں جن میں کاٹن کے خیمے، رضائیاں ، سردی سے بچاؤ کی جیکٹس اور فولڈنگ بستر شامل ہیں۔

ڈینگ ری  کاؤنٹی ہمالیہ کی شمالی ڈھلوان پر واقع ہے جس کی سرحد جنوب میں نیپال سے ملتی ہے۔ 4 ہزار 500 میٹر کی اوسط اونچائی کے ساتھ یہ دنیا کی بلند چوٹی  کوہ  قومولانگما کا شمالی بیس کیمپ ہے۔

ڈینگ ری ثقافت و سیاحت بیورو کے مطابق سیاح اور عملہ محفوظ ہے جبکہ کوہ قومولانگما کے خوبصورت علاقے کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

چینی اکیڈمی برائے سائنس کے ماتحت ادارہ برائے تبتی سطح مرتفع تحقیق کے ایسوسی ایٹ ریسرچ فیلو وانگ وے من نے شِںہوا کو بتایا کہ اطراف کے علاقے میں طویل عرصے تک آفٹرشاکس محسوس کئے جاسکتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!