اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ پاکستان کشیدگی نہیں چاہتا اور اس مؤقف کو ملکی سیاسی قیادت کی جانب سے ہر سطح پر واضح کر دیا گیا ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے لئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، جنرل اسمبلی کے صدر اور سلامتی کونسل کو تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کر دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنا مؤقف اور خدشات بھی دیگر عالمی شراکت داروں کے علم میں لائے گئے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): عاصم افتخار احمد، مستقل پاکستانی مندوب، اقوام متحدہ
’’ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کشیدگی نہیں چاہتا۔ پاکستان کی سیاسی قیادت کی جانب سے اور ہر سطح پر یہ بات واضح کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لئے بھی مکمل طور پر تیار ہیں۔ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا کسی صورت بھی جائز نہیں۔
پاکستان کی خواہش ہے کہ بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے ہمسائیوں کی طرح پُرامن اور باہمی تعاون پر مبنی تعلقات قائم ہوں۔ ہم ایسے تعلقات کے حامی ہیں جو ایک دوسرے کے احترام، مساوی خودمختاری، پُرامن بقائے باہمی اور تمام دیرینہ تنازعات کا پُرامن حل یقینی بنائیں۔
خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال عالمی امن اور سلامتی کے لئے ایک سنگین خطرہ بن کر سامنے آئی ہے۔ پاکستان نے کشیدگی میں بلاتاخیر کمی پر زور دیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اشتعال انگیز بیانات اور یکطرفہ اقدامات الٹا نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔‘‘
سفیر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور دیگر کی جانب سے تعاون، مذاکرات اور کشیدگی میں کمی کے لئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں اور رابطے نہ صرف جاری رہنے چاہئیں بلکہ ان میں مزید وسعت اور تیزی بھی لائی جائے تاکہ کشیدگی اور تصادم سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو بھارت کے زیرِ قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ایک ہلاکت خیز حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link