چین، شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر فویوآن کی ڈونگ جی مچھلی منڈی میں ایک خاتون ماہی گیر لائیو اسٹریمنگ سے مچھلی کی تشہیر کررہی ہے۔ (شِنہوا)
ہاربن (شِنہوا) 27 دسمبر2024 کو حئی لونگ جیانگ کی لیان ہوان جھیل میں جمی برف میں پہلا سوراخ کرنے کے بعد سے چین کے انتہائی شمالی صوبے میں سرگرمیاں عروج پر ہیں ۔ یہاں آنے والے سیاح خطے میں برف میں ماہی گیری کرنے کی موسم سرما کی روایت کا تجربہ کرنے کے خواہشمند ہیں۔
صوبائی محکمہ زراعت اور دیہی امور کے مطابق 50 روزہ موسم سرما ماہی گیری سیزن کے دوران صوبے نے 17 کاؤنٹیز اور شہری علاقوں میں ماہی گیری کے موضوع پر 210 سرگرمیاں منعقد کیں، اس کے دوران 64 لاکھ کلو گرام مچھلی کا شکار کیا گیا،اس سے 21 کروڑ 30 لاکھ یوآن (تقریباً 2 کروڑ 97 لاکھ امریکی ڈالر) کی آمدنی ہوئی۔
محکمہ ماہی گیری انتظامیہ کے ڈائریکٹر ہان پھنگ کا کہنا ہے کہ ان تقریبات کے دوران ماہی گیری میں سرمایہ کاری کے 15 منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط ہوئے جن کی مالیت 1.43 ارب یوآن ہے۔ موسم سرما کی سرگرمیوں نے حئی لونگ جیانگ میں تقریباً 15 لاکھ سیاحوں کو راغب کیا جس سے صوبے کو سیاحتی مد میں مجموعی طور پر 89 کروڑ 50 لاکھ یوآن کی آمدنی ہوئی۔
ہان نے کہا کہ حئی لونگ جیانگ میں 4 لاکھ 33 ہزار 333 ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر آبی زراعت کی جاتی ہے جس میں 100 سے زیادہ اقسام کی مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔ صوبے میں موسم سرما میں آبی مصنوعات کا مجموعی حجم 2025 تک 90 کروڑ کلوگرام سے زائد ہوجانے کی توقع ہے۔
حئی لونگ جیانگ کے ہمسایہ صوبے جی لین میں برف میں ماہی گیری کے فروغ نے موسم سرما کی زرعی سیاحت کو بھی فروغ دیا ہے۔ صدیوں سے لوگ جی لین کی چھاگن جھیل پر برف میں مچھلیوں کا شکار کررہے ہیں۔ اس روایت کو 2008 میں قومی غیرمادی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا تھا۔ سیاحت میں حالیہ اضافے نے اس صدیوں پرانی روایت میں نئی روح پھونک دی ہے۔
