چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں منعقدہ ساتویں چین بین الاقوامی درآمدی نمائش کے دوران ایک مہمان سرجیکل روبوٹ چلارہی ہے۔(شِنہوا)
شنگھائی(شِنہوا)صرف ایک ماہ بعد شنگھائی دوبارہ عالمی منظرنامے پر چمکے گا۔ جب چین بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) کا انعقاد ہوگا جو چین کی دنیا کے ساتھ اپنی ترقی کے مواقع بانٹنے اور مزید کھلے پن کے عزم کا اعادہ کرتاہے۔
یہ نمائش سب سے پہلے 2018 میں منعقد کی گئی تھی اور اس نے عالمی تجارتی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا تھا۔ تب سے اب تک اس نمائش کے پیمانے اور تاثیر میں مسلسل بہتری آتی رہی ہے۔
سی آئی آئی ای دنیا کی پہلی قومی سطح کی درآمدی نمائش ہے۔ اس نے گزشتہ 7سال کے دوران تقریباً 3 ہزار نئی مصنوعات، ٹیکنالوجیز اور خدمات کی نمائش کی ہے جن میں متوقع لین دین کا حجم 500 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔
سی آئی آئی ای بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل وو ژینگ پھنگ نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی اور تجارتی حالات میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں اس 8 ویں ایڈیشن کا انعقاد خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔
آمدہ ایکسپو کی قومی نمائش میں درجنوں ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں اپنی شرکت کی تصدیق کر چکی ہیں جن میں کرغزستان پہلی بار شامل ہو رہا ہے۔ کاروباری نمائش کے لئے 110 سے زائد ممالک اور خطوں کے 3 ہزار200 سے زائد کاروباری اداروں نے اندراج کروایا ہے جو 3 لاکھ 60 ہزارمربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے۔
نمائش کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ نمائش میں رکھی جانےوالی اشیاء کی پہلی کھیپ جس میں جرمنی سے 279 اشیاء شامل تھیں 26 ستمبر کو شنگھائی پہنچ چکی ہے۔ ان میں کئی اشیاء ایسی ہیں جو عالمی یا علاقائی سطح پر پہلی بار متعارف کرائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ نیوزی لینڈ اور جنوبی بحرالکاہل کے جزیروں کی اقوام کی طرف سے بھی اشیاء جن میں ڈیری مصنوعات اور ناریل کا تیل شامل ہے، شنگھائی کے لئے روانہ ہیں۔
