جمعہ, اپریل 18, 2025
تازہ ترینٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں سے شدید غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی، فنانشل...

ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں سے شدید غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی، فنانشل ٹائمزکے اقتصادی مبصر کی رائے

فنانشل ٹائمز کے چیف اقتصادی مبصر مارٹن وولف نے ٹرمپ انتظامیہ کی ٹیرف پالیسیوں پر تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہی ہیں۔

وولف نے یہ بھی انتباہ کیا کہ ان پالیسیوں کا نتیجہ امریکی صارفین کے لئے قیمتوں میں اضافے کی صورت میں سامنے آئےگا۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): مارٹن وولف، چیف اقتصادی مبصر، فنانشل ٹائمز، لندن

’’وہ نہ صرف سال 1947 میں جنرل ایگریمنٹ آن ٹیرف اینڈ ٹریڈ (جی اے ٹی ٹی) کے تحت مغربی ممالک کے لیے طے کیے گئے عالمی تجارتی اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، بلکہ یہ کسی بھی معقول تجارتی پالیسی کے برعکس ہے۔

ان پالیسیوں کے نتیجے میں شدید غیر یقینی صورتحال پیدا ہو رہی ہے، جو نہ صرف سرمایہ کاری کے منصوبوں بلکہ مجوزہ تجارتی معاہدوں پر بھی منفی اثر ڈالے گی۔ اس صورتحال کے باعث امریکی کاروبار، درآمد کنندگان اور عوام کم درآمدات کی جانب مائل ہوں گے اور ممکنہ طور پر مقامی متبادل تلاش کریں گے۔

بعض صورتوں میں مقامی متبادل دستیاب ہوں گے، لیکن کئی مواقع پر امریکہ ان مصنوعات کی تیاری کی صلاحیت ہی نہیں رکھتا۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکہ طویل عرصے سے درآمدات پر انحصار کر رہا ہے۔

چین، ویتنام یا موجودہ حالات میں میکسیکو سے درآمد کی جانے والی بہت سی مصنوعات امریکہ میں تیار کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔ اس صورتحال کا کم از کم قلیل مدتی، وسط مدتی اور ممکنہ طور پر طویل مدتی اثر یہ ہوگا کہ امریکیوں کو زیادہ قیمتیں ادا کرنا پڑیں گی۔‘‘

انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ میکرو اکنامک پالیسی میں بنیادی تبدیلیاں لائے بغیر امریکہ وسیع تر لیبر مارکیٹ میں کوئی قابل ذکر خالص اضافہ نہیں دیکھ سکے گا۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): مارٹن وولف، چیف اقتصادی مبصر، فنانشل ٹائمز، لندن

’’ یہ خیال بے بنیاد ہے کہ اس سے روزگار میں اضافہ ہوگا۔ صنعتی شعبے میں خالص روزگار بڑھنے کا امکان تو موجود ہے، مگر یہ بھی غیر یقینی ہے۔ اگر کسی حد تک اضافہ ہوا بھی تو یہ خدمات اور دیگر شعبوں میں روزگار کی کمی کی قیمت پر ہوگا۔

ایسی صورت میں، امریکی لیبر مارکیٹ کے مجموعی تناظر میں اس پالیسی کا اثر معمولی ہوگا۔ درحقیقت، یہ ایک ناکام منصوبہ ہے، کیونکہ میکرو اکنامک پالیسی میں بنیادی تبدیلیوں کے بغیر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ یہی وہ پہلو ہے جس پر واقعی غور نہیں کیا جا رہا۔‘‘

لندن سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!