چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے میں مستحکم اقتصادی ترقی دیکھنے میں آئی ہے اور اندازہ ہے کہ اس کی علاقائی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) 300ارب یوآن ( تقریباً 42ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کر جائے گی-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے نے مستحکم اقتصادی ترقی حاصل کی ہے۔ اس سال اس کی علاقائی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) 300 ارب یوآن ( تقریباً 42ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے شی زانگ خودمختار علاقائی کمیٹی کے سیکرٹری وانگ جون ژینگ نے شی زانگ خودمختار علاقے کے 60 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس کہاکہ 2024 میں علاقے کی جی ڈی پی 276.5 ارب یوآن تک پہنچ گئی جو کہ 1965 (یعنی جب یہ خودمختار علاقہ قائم ہوا تھا) کے مقابلے میں 155 گنا زیادہ ہے۔ اس دوران سالانہ ترقی کی اوسط شرح 8.9 فیصد رہی۔
وانگ نے مزید بتایا کہ جہاں علاقے کو اپنی پہلی 100 ارب یوآن کی جی ڈی پی حاصل کرنے میں 50 سال لگے، وہیں اگلے 100 ارب یوآن کا ہدف صرف 6 سال میں حاصل کرلیا گیا۔
2021 کے بعد سے مسلسل کوششوں کے نتیجے میں شی زانگ کی معیشت میں مزید وسعت آئی ہے اور ترقی کے معیار اور کارکردگی میں بھی بہتری آئی ہے۔
وانگ جون ژینگ نے کہا کہ جدید صنعتیں جیسے صاف توانائی، ثقافتی سیاحت اور سطح مرتفع کی ہلکی صنعتیں تیزی سے ترقی کر رہی ہیں اور ایک جدید صنعتی نظام کی بنیاد رکھ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ علاقہ اپنی معیشت کو خود کفیل بنانے کی صلاحیت میں مسلسل بہتری لا رہا ہے اور اہم اقتصادی اشاریے پچھلے کئی سالوں سے ملک میں بلند ترین ترقی کی شرح رکھنے والوں میں شامل ہیں۔
