ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے یوکرین تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد قرار دیدیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرین تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے الزامات یکسر مسترد کرتے ہیں، آج تک یوکرائن حکام نے پاکستان سے کوئی باضابطہ رابطہ نہیں کیا، ایسے دعوؤں کی تصدیق کیلئے کوئی مستند ثبوت بھی پیش نہیں کیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے بیان کا معاملہ یوکرائن حکام سے اٹھائے گی اور وضاحت طلب کرے گی۔
شفقت علی خان نے مزید کہا کہ پاکستان یوکرین تنازع کے پرامن حل کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے، تنازع کا حل اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق مذاکرات اور سفارت کاری سے نکالا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے متعدد ممالک کے جنگجو بشمول پاکستانی اور چینی جنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔
ولادیمیر زیلنسکی کا اپنے ایکس اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہنا تھا کہ انھوں نے وووچانسک کے علاقے میں اگلے محاذوں کا دورہ کیا اور وہاں فوجیوں سے ملاقات کی۔
زیلنسکی نے دعویٰ کیا کہ انھیں اس سیکٹر میں تعینات یوکرینی فوجیوں نے بتایا ہے کہ روس کی جانب سے پاکستان، چین، ازبکستان، تاجکستان اور متعدد افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے جنگجو اس لڑائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ہم اس کا جواب دیں گے۔
