چین ، دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چینی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس پر وزارت قومی دفاع نے ایک شاندار استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین نے اپنے 2025 کے قومی دفاعی بجٹ میں 7.2 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے، یہ ایک ہندسے میں شرح نمو کا مسلسل 10 واں سال ہے۔
قومی مقننہ کو بدھ کے روز پیش کردہ بجٹ رپورٹ مسودے کے مطابق رواں سال ملک کے مجوزہ دفاعی اخراجات 17.84665 کھرب یوآن (تقریباً 249 ارب امریکی ڈالر) ہوں گے۔
یہ 7.2 فیصد اضافہ گزشتہ 2 برس کے مساوی ہے ۔
14 ویں قومی عوامی کانگریس کے تیسرے اجلاس کے ترجمان لو چھن جیان نے منگل کے روز صحافیوں کو بتایا تھا کہ جی ڈی پی تناسب کے اعتبار سے چین کے دفاعی اخراجات کئی برس سے 1.5 فیصد سے کم رہے ہیں جو عالمی اوسط سے کم ہے۔
طویل تنازعات کے ساتھ ساتھ بڑھتی عالمی اور علاقائی کشیدگی کی وجہ سے 2024 میں عالمی دفاعی اخراجات تقریباً 24.3 کھرب امریکی ڈالر رہے جو تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔
امریکہ کے پاس جوہری ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے اور وہ 2024 کے دوران دنیا میں سب سے زیادہ فوجی اخراجات کرنے والا ملک رہا جو مجموعہ کا 40 فیصد تھے۔
چینی وزارت قومی دفاع کے ترجمان وو چھیان نے حال ہی میں الزام عائد کیا تھا کہ امریکہ کے بڑے پیمانے پر فوجی اخراجات عالمی برادری کے لئے تشویش کا باعث ہیں۔
وو کا کہنا تھا وہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ کو سب سے پہلے اپنے جوہری ہتھیاروں اور فوجی اخراجات میں کمی کرتے ہوئے ’’ سب سے پہلے امریکہ‘‘کو عملی شکل دینی چاہئے۔
