ساؤتھ ویسٹ میڈیکل یونیورسٹی سے الحاق شدہ روایتی چینی ادویات ہسپتال کی ایک ڈاکٹر نیپال کے شہر کٹھمنڈو میں مفت طبی کیمپ میں مریض کامعائنہ کررہی ہیں-(شِنہوا)
کٹھمنڈو(شِنہوا)روایتی چینی ادویات (ٹی سی ایم) کی ٹیم نیپال کے دارالحکومت پہنچ گئی جہاں مختلف سرگرمیوں کے ذریعے نیپالی سامعین کو مستفید کیا۔
چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے شہرلوژو میں واقع ساؤتھ ویسٹ میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک روایتی چینی ادویات کے ہسپتال کے ڈاکٹروں نے غذائی تھراپی اور چینی ادویاتی جڑی بوٹیوں کے ساتھ ساتھ ٹی سی ایم کے ذریعے پھیپھڑوں کی بیماریوں کا علاج کیا۔
اس موقع پر نیپال میں مون سون اور خشک موسم کے دوران انسانی جسم میں عام علامات اور نیپال کے اونچے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لئے بعض چینی ادویاتی جڑی بوٹیوں کی افادیت کو خاص طور پر اجاگر کیا گیا۔
ڈاکٹروں نے چین میں تعلیم حاصل کرنے والے بعض نیپالیوں کے ساتھ چینی ایروبک ورزش کی روایتی شکل بدوانجِن کا بھی مظاہرہ کیا۔
ٹی سی ایم ہسپتال نے نیپال کی تری بھون یونیورسٹی اور کھٹمنڈو یونیورسٹی کے متعلقہ سکولوں کے ساتھ تعاون کے معاہدوں پر بھی دستخط کئے۔
نیپال کے سابق وزیر صحت و آبادی موہن بہادر باسنیت نے کہا کہ چین کے ساتھ طویل مدتی تعاون کے ذریعے نیپال روایتی ادویات کی تحقیق اور استعمال میں اہم کامیابیاں حاصل کر سکتا ہے جو ہمارے علاج کے نظام میں بہت بڑی تبدیلی لا سکتا ہے۔
نیپال میں چینی سفارت خانے کے ناظم الامور وانگ شین نے کہا کہ چینی حکومت نے ہمیشہ کھلے ذہن اور وژن کے ساتھ ٹی سی ایم تیار کیا ہے۔ چین ٹی سی ایم اور جدید ادویات کے مابین تبادلوں، باہم سیکھنے اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔
وانگ شین نے کہا کہ ٹی سی ایم 196 ممالک اور خطوں میں پھیل چکا ہے اور تمام ممالک کے لوگوں اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
