بہار کے تہوار کے دوران چین اورفرانس کے تعاون پر مبنی ثقافتی منصوبہ تیزی سےمقبول ہو رہا ہے۔ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شنگھائی ساگا سٹی آف لائٹ، فرانس کے سیاحتی و ثقافتی ادارے پُوئی ڈو فو، کے زیر انتظام چلنے والا ایک جدید تھیٹر ہے۔ بہار کے تہوار کے دوران یہ تھیٹر ایک نیا ثقافتی سنگ میل بن چکاہے۔
21 جنوری سے 4 فروری تک شروع ہونے والی بہار کے تہوار کی خصوصی پرفارمنس کے ساتھ ساتھ یہاں آنے والے زائرین غیر مادی ثقافتی ورثہ کی سرگرمیوں میں بھی حصہ لے سکتے ہیں۔ ان سرگرمیوں میں کاغذ کاٹنا، چینی (میٹھے) سے تصویر بنانا اور آٹے کے مجسمے بنانا شامل ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): گِلز لیڈوس، تخلیقی ڈائریکٹر، پوئی ڈو فو ایشیا
’’اس سال یہ غیر مادی (ثقافتی) ورثہ ہی خاص ہے۔ ہمیں آگے بڑھنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لوگ شو کے اندر بھی وہی محسوس کریں جیسا کہ وہ شو سے باہر محسوس کرتے ہیں۔ دونوں ملکوں فرانس اور چین کے درمیان ایک بڑی تاریخ ہے اور اس کو قربت دینا بہت اہم ہے۔ ہمارے پاس مختلف صلاحیتیں اور مختلف ثقافتیں ہیں، لیکن جب آپ انہیں آپس میں ملا دیتے ہیں، تو ہمارے پاس یہی وہ جادو ہوتا ہے جس سے ہم شنگھائی اور شاید چین کے بہترین شو کو تخلیق کرتے ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): انتوئن لیپوائنٹ، فرانسیسی سیاح
’’ فرانسیسی کمیونٹی میں، دی ساگا سٹی آف لائٹ شو، دراصل اس وجہ سے بھی کافی مشہور ہے کیونکہ یہ ایک فرانسیسی کمپنی نے تیار کیا ہے۔ یقیناً کمیونٹی میں ہم اس کے حوالے سے بہت بات کرتے ہیں۔ اور اسی لئے میں اس جدید تھیٹر شو میں بہت دلچسپی رکھتا ہوں۔ یہ تھیٹر شو میرے خیال میں شنگھائی میں اور چین میں بھی عام طور پر بہت منفرد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے اس کے بارے میں سیکھا ہے اور آج یہاں آیا ہوں۔ میں 5 سال سے شنگھائی میں رہتا ہوں۔ میں اس بہار کے تہوار اور شو کے اس بہت مضبوط پس منظر کے بارے میں جانتا ہوں۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ جس طرح یہ پیش کیا گیا ہے، جس طرح یہ دکھایا گیا ہے تو یہ دراصل دوسری پرفارمنس کے مقابلے میں زیادہ مستند ہے جو میں دیکھ چکا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ اس میں واقعی پرانی طرز کے بہار کے تہوار کی تقریبات کو دکھایا جاتا ہے، جو بہت ہی منفرد ہے۔‘‘
شنگھائی، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
