امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے تعمیر و ترقی کا سلسلہ پھر شروع کر دیا ہے، مرتضی وہاب کے کام بھی ہمیں دیکھنے پڑتے ہیں، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے میئر بنوالیا، ٹائونز کو اختیارات منتقل نہیں کئے، شہر کو قبضے کے نظام سے آزادی دلائیں گے، سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹائونز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لاکر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، ایس تھری منصوبہ نہ جانے کہاں چلا گیا ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا، اب تک ٹائون کو اختیارات منتقل نہیں کئے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکانزم موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹائون کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹائونز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹائون کر رہا ہے، 12سے 15سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹائون کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گائوں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیا ڈرامہ شروع کردیا گیا ہے، سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع کردیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضی وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، شہر کو لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے کو آزادی دلائیں گے۔




