اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نیو یارک میں اقوام متحدہ کے چارٹر پر دستخطوں کی 80 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتو نیو گوتریس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے اپنی 3 بڑی تنظیمی شاخوں اور منسلک ذیلی اداروں کے ذریعے 1946 سے اب تک 40 ہزار سے زیادہ ذمہ داریاں تفویض کی ہیں لیکن 85 فیصد فعال ذمہ داریوں میں نظر ثانی یا انہیں ختم کرنےکے متعلق کوئی ہدایات شامل نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو "مینڈیٹ پر عملدرآمد کے جائزے کی رپورٹ، یو این 80 اقدام: ورک سٹریم 2” کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے انتونیو گوتریس نے ذمہ داریوں پر عملدرآمد میں حائل بعض مسائل کی نشاندہی کی، جن میں پیچیدہ اور بھاری بھرکم طریقہ کار، اختلاط کار، متوازی ڈھانچوں، ذمہ داریوں اور دستیاب وسائل کے درمیان بڑھتا ہوا فرق شامل ہیں۔
یو این 80 اقدامات کے اگلے مرحلے کے متعلق جنرل اسمبلی کے غیر رسمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان مسائل کو حل نہیں کیا گیا۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم سب جانتے ہیں کہ یہ مسائل سنگین ہوگئے ہیں۔
اپنی تقریر میں انہوں نے ذمہ داریوں کی تشکیل، نفاذ، نظر ثانی اور جائزے کے متعلق غور کرنے کے لئےکچھ تجاویز پیش کیں۔
اقوام متحدہ کے سربراہ کے مطابق گزشتہ سال اقوام متحدہ کے نظام نے 240 اداروں کی جانب سے 27 ہزار اجلاسوں میں معاونت فراہم کی۔ آج تمام ذمہ داریوں میں سے نصف سے زیادہ میں رپورٹس درکار ہوتی ہیں۔ صرف گزشتہ سال ہی اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ نے 11سو رپورٹس تیار کیں اور ہر 5 میں سے 3 رپورٹس ایسے موضوعات پر تھیں جو بار بار دہرائے جاتے ہیں۔
