اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینسفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے کے ضامن،مالم جبہ واقعے کی اطلاع نہیں...

سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے کے ضامن،مالم جبہ واقعے کی اطلاع نہیں دی گئی، دفتر خارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان تمام سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے کا ضامن ہے، مالم جبہ واقعے کی دفتر خارجہ کو اطلاع نہیں دی گئی، غفلت برتنے پر سخت ایکشن لیا جارہا ہے، اسرائیلی جارحیت لبنان کی خودمختاری سالمیت کی خلاف ورزی ہے،افغانستان سے دہشتگردی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا ہے، ہمارا مطالبہ ہے افغانستان پاکستانی طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرے۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ وزیراعظم نیویارک کے دورے پر ہیں جہاں وہ  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے لیڈر شپ فار پیس اجلاس میں شرکت کی ہے جہاں انہوں نے دنیا میں امن و استحکام کی مضبوطی پر زور دیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم نے مالدیپ، ترکیہ، کویت اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقاتیں کی ہیں۔ وزیر اعظم نے بڑھتی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت لبنان کی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی ہے، اسرائیل کو شہداء کی شناخت ظاہر کر کے باقیات اہلخانہ کے حوالے کرنی چاہئیں۔

ترجمان نے بتایا کہ نیو یارک میں او آئی سی کانٹیکٹ گروپ کا اجلاس بھی منعقد ہوا،اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر دفاع خواجہ آصف نے کی، رابطہ گروپ کے اراکین نے مسئلہ کشمیر پر اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے اعلامیہ میں مقبوضہ کشمیر میں متعدد سیاسی جماعتوں،کشمیریوں کی جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطگی کی مذمت کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی سفارتی و اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان تمام سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے کا ضامن ہے، ہم غیر ملکی سفارتکاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان بھر میں سفر کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مالم جبہ واقعے کی مذمت کی ہے،مالم جبہ واقعے کی دفتر خارجہ کو اطلاع نہیں دی گئی،سیکیورٹی ایجنسیز واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں، غفلت برتنے پر سخت ایکشن لیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سفارتکاروں کے دورے بارے خیبر پختونخوا حکومت کو اطلاع دی گئی تھی،کچھ سفیروں نے انفرادی طور پر وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے اپنے سفر سے متعلق آگاہ کیا تھا،وزارت خارجہ کی جانب سے تمام پروٹوکول پورے کئے گئے تھے، اس حوالے سے تمام ثبوت وزارت خارجہ کے پاس موجود ہیں، وزارت خارجہ کو اطلاع نہ دینے کا بھی سخت نوٹس لیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس نے بھی غیرملکی سفیروں کے دورے بارے آگاہ نہیں کیا۔ اسلام آباد چیمبر کیخلاف کارروائی کا جائزہ لے رہے ہیں، واقعے کے بعد ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے غیرملکی سفارت کاروں سے ملاقات کی۔

انہوں نے بتایا کہ ہم غیرملکی سفارت کاروں کو بھی متعدد مواقعوں پر جاری گائیڈ لائنز کی پیروی کرنے کا کہتے ہیں۔یاد رہے کہ 22 ستمبر کو سوات میں غیرملکی سفراء کے قافلے کی سیکیورٹی پر مامور پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور چار زخمی ہو گئے تھے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ دنیا کو افغانستان کیساتھ تعاون کرنا چاہئے تاکہ لوگوں کیلئے معاشی مواقع پیدا ہوں، افغانستان کے لوگوں کی فلاح ہماری ترجیحات میں شامل ہے، ہم افغانستان کو مستحکم، پرامن اور خوشحال ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے دہشتگردی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ افغانستان پاکستانی طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران قریبی ہمسائے ہیں، دونوں ممالک میں رابطے کے متعدد چینلز موجود ہیں، یقین رکھتے ہیں کہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے دونوں ممالک اپنے عوام کی خوشحالی کیلئے کام کر سکتے ہیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!