اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سوشل میڈیا کو موجودہ دور کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے گمراہی پھیلائی جارہی ہے، ہم تشدد کے بغیر مکالمے کے ذریعے بھی اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں،ہمارا اسلام صرف باتوں تک محدود،عمل کی دنیا میں ہم سب سے پیچھے ہیں،اپنے اعمال کو نبی پاکؐ کی سیرت کے مطابق ڈھالنا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق سیرتؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ نبی کریمؐ کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت کا شرف بخشنے پر اللہ کا شکر گزارہوں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ اور مخلوق کے درمیان کوئی قدر مشترک نہیں ہو سکتی، ہمارا عقیدہ ہے کہ حضرت محمد ؐ آخری نبی ہیں،انسانیت کو فلاح کا پیغام پہنچانے کا مشن نبی کریم ؐ نے امت کے سپرد کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں 2 عرب مسلمان ہونے کے باوجود غزہ،فلسطین، لبنان میں روز مسلمانوں کے خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے، سوچنے کی بات ہے کہ ہماری امت بے بس کیوں ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریمؐ کی حدیث کا مفہوم ہے کہ ’میری امت کے لوگوں کو کفار ایسے نشانہ بنائیں گے جیسا بھوکہ دسترخوان پر پڑتا ہے کیونکہ وہ دنیا کی محبت میں گرفتار ہوجائیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا اسلام صرف باتوں تک محدود ہے لیکن عمل کی دنیا میں ہم سب سے پیچھے ہیں، آج کا مسلمان علم اور عمل دونوں کے بحران کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم ؐ کو قرآن کی شکل میں علم کا معجزہ دیا گیا، قرآن علم کا وہ شاہکار ہے جس کی لوگ قیامت تک تحقیق کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج سب سے زیادہ جہالت مسلمانوں میں ہے، نوبل انعام لینے والوں میں مسلم سائنسدان شاز ونادر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے انسان کو کائنات کے رموز پر غور و فکر کی ہدایت دی جبکہ ہم نے اپنی بصارت پر پردے اور عقل پر تالے ڈال دیئے ہیں، چاند کی تسخیر چین، امریکا، روس اور بھارت نے کر لی۔انہوں نے کہاکہ امریکا کی جیمز ویب ٹیلی سکوپ آج خلائی تسخیر میں پوری دنیا کو پیچھے چھوڑ چکی ہے،سپین میں علم کے ہر شعبے میں مسلمان آگے تھے، کینیڈا کی یونیورسٹی کے مقالہ کے مطابق ماضی میں مسلمان کے عروج کی وجہ اللہ تعالیٰ کی قرآن میں کائنات کو تسخیر کرنے کی ہدایت تھی،قرآن اس دور کے لوگوں کو متاثر کرتا تھا تو کیا وجہ ہے کہ آج وہی قرآن ہمیں حرکت پر مجبور نہیں کرتا۔
انہوں نے کہاکہ ہر وہ عمل جس کی نبی ؐنے تلقین کی ہمارا کردار اس کے برعکس ہے، ملاوٹ، صفائی، جھوٹ، ہر طرف برا حال ہے، ہمیں نبی کریمؐسے محبت کے عملی تقاضے پورے کرنے چاہئیں،اپنے اعمال کو نبی پاکؐ کی سیرت کے مطابق ڈھالنا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ آج کا سب سے بڑا چیلنج سوشل میڈیا ہے،اس کے ذریعے گمراہی پھیلائی جارہی ہے، اس سے آسانی سے سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بنا کر پیش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ تشدد کے بغیر مکالمے کے ذریعے بھی اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں۔
