اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے وکلاء تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے ذاتی مقاصد ہیں، یہ ناپسندیدہ ججز کو نکالنا،پسندیدہ ججز کو رکھنا چاہتے ہیں،آئین کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل نہیں ہو سکتا،45 دن میں حکومت ختم ہوتی نظر آئے گی،ملک میں جمہوریت کا تماشا بن کر رہ گیا، 18 سیٹوں والا وزیر اعظم بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے وکلاء تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پورا پاکستان اس وقت وکلا، سپریم کورٹ کے پیچھے کھڑا ہے، آئینی ترمیم کے ذاتی مقاصد ہیں، ملک کیلئے کچھ نہیں ہو رہا، سینئر ترین جج ہی چیف جسٹس بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ آئینی ترامیم نہیں بلکہ پی سی او ہے، یہ ناپسندیدہ ججز کو نکالنا اور پسندیدہ ججز کو رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ووٹ دینے کیلئے لاہور سے اسلام آباد آگئے تھے جبکہ بلاول بھٹو وکٹری کے نشان بنا رہے تھے اب کہتے ہیں ہمارا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل نہیں ہو سکتا،حکومت نے جا کر سپریم کورٹ کو ٹکر ماری ہے جس کے نتیجے میں اس کا اپنا سر گھوم گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 45 دن میں حکومت ختم ہوتی نظر آئے گی،ملک میں جمہوریت کا تماشا بن کر رہ گیا ہے، 18 سیٹوں والا ملک کا وزیر اعظم بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل سے باہر نکالتے وقت حکومت کا بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے، اگر عمران خان جیل سے باہر آئے تو سڑکوں پر لوگوں کا جم غفیر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مختلف قسم کے پراپیگنڈے کئے جا رہے ہیں، گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ سے ملک نہیں چلتے، اس طرح کے عوامل سے ملک میں تقسیم پیدا ہوتی ہے۔
