بیروت: لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے کہا ہے کہ لبنان کے مختلف علاقوں میں پیجر دھماکوں میں حزب اللہ کے ارکان سمیت آٹھ افراد جاں بحق اور ایرانی سفیر سمیت 2800 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔
النصرہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ علی عمار کا بیٹا شامل ہے جبکہ زخمیوں میں لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ان پیجرز کی بیٹریوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دھماکے ہوئے، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ان دھماکوں کی وجوہات کی نشاندہی کے لیے سکیورٹی اور سائنسی تحقیقات کر رہی ہے، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حزب اللہ لبنان اور اس کے عوام کے دفاع کے لیے اعلیٰ سطح پر تیار ہے۔
ایک علیحدہ بیان میں گروپ نے اس مجرمانہ حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔
لبنان کے وزیر اعظم نجیب مکاتی نے وزارت صحت عامہ کے تمام محکموں کو متحرک کرنے پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وہ زخمیوں کی طبی دیکھ بھال کا جائزہ لیں۔
وزارت کے ہنگامی آپریشن مرکز نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں لبنان بھر کے تمام ہسپتالوں کو ہائی الرٹ رہنے اور ہنگامی صحت کی خدمات کی بڑی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے تیاریوں میں اضافہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
وزارت نے تمام شہریوں سے بھی کہا ہے کہ وہ حفاظتی خدشات کے پیش نظر اپنے پیجر ڈیوائسز کا استعمال فوری طور پر ترک کردیں۔
دریں اثنا، لبنانی وزرا کی کونسل نے کہا ہے کہ مہلک دھماکوں کے فوری بعد حکومت نے متعلقہ ممالک اور اقوام متحدہ سے رابطہ کرنا شروع کر دیا تاکہ مجرموں کا احتساب کیا جا سکے۔
