سینٹ پیٹرز برگ: چین اور ایران نے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون کے مختلف اقدامات پر عمل درآمد میں سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ اتفاق چین کے وزیر خارجہ ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور مرکزی کمیشن برائے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی کی روس کے شہرسینٹ پیٹرزبرگ میں ہونے والے برکس کے اعلیٰ سطح کے عہدیداروں کے اجلاس کے موقع پر ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی احمدیان سے ملاقات کے دوران کیا گیا۔
چین ایران تعلقات کے حوالے سے وانگ یی نے کہا کہ چین اپنی قومی خودمختاری، سلامتی اور وقار کے تحفظ کے لیے ایران کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ ایران میں بیرونی مداخلت اوراس پر حد سے زیادہ دباو کی بھی مخالفت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ چین دوطرفہ تعلقات کی مستحکم اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
وانگ نے کہا کہ چین ایران اور دیگر علاقائی ممالک کے تنازعات کو روابط اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کے ساتھ ساتھ علاقائی تعلقات کو مسلسل بہتر بنانے کی حمایت کرتا ہے۔
اس موقع پر علی احمدیان نے نئی ایرانی حکومت کی طرف سے ایران اور چین کے جامع تعاون کے منصوبے پر عمل درآمد میں تعاون کرنے اور اقتصادی اور تجارتی سرمایہ کاری، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، ثقافتی سیاحت اور دیگر شعبوں میں مجموعی طور پر عملی تعاون کو بڑھانے کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی کا اعادہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ ایران بیجنگ میں ایران سعودیہ مذاکرات میں چین کی کامیاب ثالثی کو سراہتا ہے اور بین الاقوامی برادری میں ایک بڑے ذمہ دار ملک کے طور پر چین کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا کرتا ہے۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماوں نے غزہ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اورپائیدار جنگ بندی اور مکمل فوجی انخلا کو فروغ دینے کی اہمیت سمیت دو ریاستی حل کیلئے بات چیت کا عمل جلد از جلد دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا۔
