پیر, جولائی 28, 2025
انٹرنیشنلچین بالخصوص مشرق وسطیٰ میں اپنی سفارتکاری میں سعودی عرب کو ترجیح...

چین بالخصوص مشرق وسطیٰ میں اپنی سفارتکاری میں سعودی عرب کو ترجیح دیتا ہے، چینی وزیراعظم

ریاض: چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی ترقی کو اپنی مجموعی سفارتکاری بالخصوص مشرق وسطیٰ کی سفارت کاری میں ترجیح دیتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان السعود سے ملاقات کے دوران کیا ، دونوں رہنماوں نے  چین سعودی عرب مشترکہ کمیٹی کے چوتھے اجلاس کی مشترکہ صدارت بھی کی۔

ملاقات کے دوران لی نے  چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی  سٹریٹجک رہنمائی میں چین اور سعودی عرب نے باہمی احترام، اعتماد اور فائدے کے ساتھ ساتھ باہمی سیکھنے اور تفہیم کو برقرار رکھا ہے۔باہمی تعلقات نے تعاون کے مختلف شعبوں میں  مثبت نتائج کے ساتھ جامع، تیزی  تر اوروسیع ترقی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین سعودی عرب کے ساتھ مل کر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرنے اور باہمی کامیابیوں کے لیے کام کرنے کا خواہاں ہے، ایک دوسرے کی ترقی کو ایک اہم موقع سمجھتا ہے اور دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے اور دونوں ممالک کے عوام کی فلاح و بہبود میں مسلسل بہتری لانے کے مقصد سے اعلیٰ سطح کی چینی سعودی مشترکہ کمیٹی کے کردار کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور سعودی عرب بڑے ترقی پذیر ممالک کی حیثیت سے وسیع مشترکہ مفادات رکھتے ہیں۔ لی نے کہا کہ چین سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے اور ترقی کی راہ پر مل کر آگے بڑھنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے دونوں  ممالک پر زور دیا کہ وہ دوطرفہ تجارت کو مزید وسعت دیں، تیل و گیس، پیٹرو کیمیکل اور بنیادی ڈھانچے جیسے روایتی شعبوں میں تعاون کو گہرا کریں، نئی توانائی، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن اور ڈیجیٹل اور ماحول دوست معیشتوں جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون تلاش کریں ، اپنی متعلقہ کمپنیوں کو ایک دوسرے کے ممالک میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیں اور عالمی صنعتی اور سپلائی چینز استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کریں۔

انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ 2025ء میں چین سعودی عرب ثقافتی سال کا کامیاب انعقاد کریں، ثقافت، تھنک ٹینکس، تعلیم، میڈیا، غیر سرکاری اور عوامی سطح پر تبادلوں میں تعاون کو فروغ دیں اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور دوستی میں مسلسل اضافہ کریں۔

لی نے کہا کہ چین بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں سعودی عرب کے وسیع تر کردار کی حمایت کرتا ہے اور سعودی عرب کے ساتھ کثیر الجہتی تعاون بڑھانے، ایشیائی ممالک کے درمیان اتحاد اور تعاون کو فروغ دینے، مشترکہ طور پر بین الاقوامی  انصاف کو برقرار رکھنے اور زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں عالمی نظم و نسق کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔

اس موقع پرسعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب اور چین کے درمیان دوستانہ تعلقات کی طویل تاریخ ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاہ سلمان اور صدر شی جن پھنگ کی  سٹریٹجک رہنمائی میں سعودی عرب اور چین کے تعلقات نے اعلی سطح کی ترقی کو برقرار رکھا ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے قابل اعتماد جامع سٹریٹجک شراکت دار ہیں۔

ولی عہد نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے سیاسی باہمی اعتماد اور مختلف شعبوں میں گہرے تعاون کے ساتھ سعودی عرب چین کے ساتھ اعلیٰ سطحی تبادلوں کو مزید مستحکم کرنے، اعلیٰ سطحی سعودی چین مشترکہ کمیٹی کے میکانزم کو مکمل طور پر بروئے کار لانے،ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید قریب سے ہم آہنگ کرنے اور توانائی، سرمایہ کاری، مالیات ، ثقافت اور عوامی تبادلوں جیسے شعبوں میں  روابط اور تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کےبہتر فوائد حاصل ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور چین بین الاقوامی اور علاقائی امور پر یکساں موقف اور مشترکہ ذمہ داریوں کے حامل ہیں اور دوسرے ممالک کی خودمختاری کا احترام کرنے اور داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے اصولوں پر عمل پیرا ہیں۔

انہوں نے لی کو بتایا کہ سعودی عرب مسئلہ فلسطین پر چین کے منصفانہ موقف کو سراہتا ہے اور بین الاقوامی کثیر الجہتی امور پر چین کے ساتھ قریبی تعاون  سمیت علاقائی اور عالمی امن، سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے میں کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!