پیر, دسمبر 22, 2025
انٹرنیشنلجاپان میں اپوزیشن کی حکمران اتحاد کے ہتھیار برآمدات آسان بنانے کے...

جاپان میں اپوزیشن کی حکمران اتحاد کے ہتھیار برآمدات آسان بنانے کے منصوبے پر شدید تنقید

ٹوکیو(شِنہوا)جاپان کی چند بڑی حزب اختلاف کی جماعتوں کے سینئر رہنماؤں نے اتوار کو حکمران اتحاد کے منصوبے پر شدید تنقید کی، جس میں ہتھیاروں کی برآمدات پر پابندیوں کو کافی حد تک کم کرنے کی تجویز ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام جاپان کو خطرناک راستے پر لے جائے گا۔

حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کے اتحادی جاپان انوویشن پارٹی نے سوموار کو ایک اجلاس میں دفاعی ساز و سامان اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے تین اصولوں کے نفاذ کے رہنما خطوط میں ترمیم کرنے اور دفاعی ساز و سامان کی منتقلی پر پانچ غیر جنگی مقاصد تک کی محدود پابندیاں ہٹانے پر اتفاق کیا اور یہ تجویز اگلے سال فروری میں کابینہ کے سامنے پیش کرنے کا منصوبہ بنایا۔

جاپان کے سابق وزیر خارجہ اور آئینی جمہوری پارٹی کے سینئر مشیر کاتسویا اوکاڈا نے سرکاری براڈکاسٹر این ایچ کے کے ایک پروگرام میں کہا کہ پانچ زمروں پر پابندیاں ختم کرنے سے مہلک ہتھیاروں کی برآمدات ممکن ہو جائیں گی، جو جاپان کے بعد از جنگ اصولوں سے بنیادی طور پر انحراف ہوگا۔

اوکاڈا نے کہا کہ اس وقت جب جاپان کا دفاعی بجٹ مسلسل بڑھ رہا ہے، فوجی-صنعتی کمپلیکس کے قیام کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے۔

جاپان کی کمیونسٹ پارٹی کے پالیسی چیف تاکو یامازوئے نے کہا کہ وزیراعظم سنائی تاکائیچی کی زیر قیادت حکومت فوج کو اقتصادی ستون کے طور پر پیش کر رہی ہے اور ہتھیاروں کی برآمد پر پابندیوں میں مکمل نرمی چاہتی ہے۔

یامازوئے نے کہا کہ یہ جاپان کو فوجی ریاست قرار دینے اور اسے ‘موت کا تاجر’ بنانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان کو ہتھیار فراہم کرنے والا یا اس تجارت سے منافع حاصل کرنے والا نہیں بننا چاہیے بلکہ اسے ان اصولوں کی طرف واپس جانا چاہیے جن پر ملک کو ایک ‘پرامن ریاست’ کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!